2
Friday 7 Feb 2020 01:43

MQ-4 امریکی ڈرون طیارے کی ٹیکنالوجی ٹریس کرلی ہے، اب یہ ایران کیخلاف کارآمد نہیں رہا، جنرل حاجی زادہ

امریکی فوجی اڈے "عین الاسد" پر ایرانی جوابی کارروائی کے بارے بہت سے ناگفتہ موضوعات تاحال باقی ہیں
MQ-4 امریکی ڈرون طیارے کی ٹیکنالوجی ٹریس کرلی ہے، اب یہ ایران کیخلاف کارآمد نہیں رہا، جنرل حاجی زادہ
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی ایروسپیس فورسز کے کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادہ نے جون 2019ء میں ایران کیطرف سے گرائے گئے پیشرفتہ اور مہنگے تریں MQ-4 امریکی ڈرون طیارے کے باقیماندہ ملبے کی نمائشی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امریکی ڈرون طیارہ خاص صلاحیتوں کا حامل ہے، جبکہ اس کے انتہائی اونچائی پر پرواز کرنے کے باعث کسی بھی ہوائی رستے میں خلل نہیں پڑتا، مثلاً یہ امریکہ سے پرواز کرکے سیدھا خلیج فارس تک آسکتا ہے۔ انہوں نے اس بات کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہ چونکہ یہ ڈرون طیارہ بہت بڑا ہے، لہذا اس میں ہر طرح کی جاسوسی کا سسٹم نصب ہے۔ جنرل حاجی زادہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ڈرون طیارہ مختلف قسم کے سنسرز، کیمروں، SAR ریڈارز اور اطلاعات جمع کرنیوالے الیکٹرانک سنسرز سے ملنے والی معلومات کو انتہائی پیشرفتہ سوپر کمپیوٹر کے ذریعے لمحوں میں تجزیہ و تحلیل کرکے قابل استفادہ بنا دیتا ہے۔

ایرانی سپاہ پاسداران کی ایروسپیس فورس کے کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادہ نے MQ-4 امریکی ڈرون طیارے کی انتہائی مہنگی اور پیشرفتہ ٹیکنالوجی کیطرف اشارہ کرتے ہوئے، جو اب مکمل طور پر ایرانی انجینئرز کے اختیار میں آچکی ہے، کہا کہ امریکہ کا یہ ڈرون طیارہ انتہائی قیمتی ہے، لیکن اب امریکی افواج کی طرف سے اس کے گرد ایک سرخ دائرہ کھینچ دیا جانا چاہیئے، کیونکہ اب یہ ایران کیخلاف کارآمد نہیں رہا، کیونکہ ایران نے کوڈز، پاسورڈز اور فریکوئنسیز سمیت اس کی تمام ٹیکنالوجی سے آشنایی حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ اب ایرانی فورسز اس انتہائی پیشرفتہ اور انتہائی قیمتی امریکی ڈرون طیارے کو 50، 100 یا 150 کلومیٹرز کے فاصلے سے ہی نہیں، بلکہ یہیں تہران میں بیٹھ کر کئی ہزار کلومیٹرز کی دوری سے ہی ناکارہ بنا سکتے ہیں۔

سپاہ پاسداران کی ایروسپیس فورس کے کمانڈر نے کہا کہ امریکہ کو اس الیکٹرانک وار میں ایران کی طرف سے فی الحال ایک چھوٹا سا طمانچہ پڑا ہے، کیونکہ اب ایران کیخلاف اس ڈرون طیارے سے متعلق پوری امریکی ٹیکنالوجی ناکارہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس انتہائی پیشرفتہ امریکی ڈرون طیارے کا ایک ایک پرزہ کسی خزانے کی مانند قیمتی ہے، جو ہمیں امریکی ٹیکنالوجیز کے بارے میں بہت زیادہ معلومات فراہم کرتا ہے۔ جنرل حاجی زادہ نے امریکی فوجی اڈے عین الاسد پر ایرانی جوابی کارروائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے ایسے بہت سے موضوعات موجود ہیں، جن پر تاحال گفتگو نہیں کی گئی، جس کے لئے ایک الگ اجلاس کی ضرورت ہے، تاکہ ہمارے عزیز عوام اس آپریشن کے بارے میں مزید جان سکیں، البتہ جس بات کا امکان پوری طرح موجود ہے، وہ یہ کہ امریکی ایک عرصے تک بدستور یہ اعلان کرتے رہیں گے کہ ان کے کچھ مزید فوجی ہلکی موت (مرگ خفیف- Mild Death) کا شکار ہوگئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 843115
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش