0
Sunday 9 Feb 2020 22:27
قاسم سلیمانی نے امریکی عزائم کو قدم قدم پر شکست دی، گریٹر اسرائیل منصوبہ ناکام بنایا، مقررین

کراچی میں شہید قاسم سلیمانی و رفقاء کے چہلم کا مرکزی اجتماع، شیعہ سنی قائدین کی شرکت

شاہ محمود قریشی نے ثابت کیا کہ وہ ایک آزاد ریاست کے وزیر خارجہ نہیں بلکہ امریکی پے رول پر ہیں
کراچی میں شہید قاسم سلیمانی و رفقاء کے چہلم کا مرکزی اجتماع، شیعہ سنی قائدین کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی دہشتگردی کا نشانہ بننے والے امت مسلمہ کے عظیم لیڈر القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس و رفیق شہداء کے چہلم کی مناسبت سے عظیم الشان مرکزی اجتماع کا انعقاد ”چہلم شہدائے مدافعان“ کے عنوان سے نشتر پارک کراچی میں کیا گیا۔ چہلم اجتماع میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، ہیت آئمہ مساجد، ذاکرین امامیہ، جعفریہ الائنس، مرکزی تنظیم عزاء، مرکزی تنظیم عزاداری، سنی اتحاد کونسل، جمعیت علمائے پاکستان کے قائدین، علماء کرام، سیاسی مذہبی و صحافتی شخصیات سمیت ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین، بزرگوں اور بچوں نے شرکت کی۔

مرکزی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ تیسری عالمی جنگ کا آغاز ہوچکا ہے، یہ پہلی اور دوسری عالمی جنگ کی طرح روایتی جنگ نہیں، بلکہ دشمن منظم انداز سے ہمیں ایک پیچدہ جنگ میں دھکیل رہا ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ عالمی سرمایہ دارانہ نظام پوری دنیا کو اپنے شکنجے میں رکھنا چاہتا ہے، اپنے ان عزائم کے حصول کیلئے مشرق وسطیٰ سمیت تمام تجارتی مراکز پر غلبہ پانا امریکا کا اولین ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عالمی شیطانی نظام کے خلاف امام خمینیؒ نے جس مزاحمت کا آغاز کیا تھا، وہ مزاحمت ابھی تک اسی استقامت کے ساتھ جاری ہے، قاسم سلیمانی وہ شخصیت تھے، جو امریکا کے خلاف جاری مزاحمت کی سرپرستی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس جرأت مند سپہ سالار نے امریکی عزائم کو قدم قدم پر شکست دی، قاسم سلیمانی نے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو کامیاب نہ ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی بات کرتا ہے، وہ ارض پاک کے ساتھ بددیانتی کا مرتکب ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب سنچری ڈیل کے ذریعے عرب کے خائن حکمرانوں کو ملا کر فلسطین کا سودا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ صدی کی ڈیل فلسطین کے وجود کو ختم کرنے کی امریکی سازش ہے، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اپنی حیثیت کھو بیٹھے گی۔ انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ کا مؤقف انتہائی بزدلانہ اور کمزور ثابت ہوا، شاہ محمود قریشی نے اپنے عمل و کردار سے ثابت کیا کہ وہ ایک آزاد ریاست کے وزیر خارجہ نہیں، بلکہ امریکا کے پے رول پر ہیں، انہیں مسلم برادر پڑوسی ملک ایران سے تعلقات کی بجائے امریکی خوشنودی زیادہ عزیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کا منصب جرأت مندانہ، بااصول اور ٹھوس مؤقف کا تقاضا کرتا ہے، ان صلاحیتوں سے عاری شخص کو زیب نہیں دیتا کہ وہ وزیر خارجہ کے عہدے پر قائم رہے۔

مرکزی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ قاسم سلیمانی کا نام قیامت تک زندہ رہے گا، فلسطین، لبنان، شام، روہنگیا، کشمیر سمیت پوری دنیا میں جاری بربریت میں عرب ممالک کا اہم کردار ہے، جنت البقیع اور مقدسات کی مسماری اس امر کی دلیل ہے کہ حرمین کو کسی اور سے خطرہ نہیں بلکہ اس کو قابض آل سعود کی بادشاہت سے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیاء نہ جا کر ہم نے مضبوط اسلامی بلاک بنانے کا موقع ضائع کیا، محمد بن سلمان کی ایک کال سے پی ٹی آئی حکومت اپنے فیصلے تبدیل کرنے پر مجبور ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قوم کا ہر بچہ قاسم سلیمانی ہے۔ آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین الجانی نے کہا کہ امریکا نے داعش کو تقویت دینے کیلئے قاسم سلیمانی کو شہید کرایا، امریکا دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد ہے۔ انہوں نے کہا کہ رہبر معظم کی آنکھ سے نکلنے والے ایک ایک آنسو کا بدلہ لیا جائے گا۔

شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر مولانا ناظر عباس تقوی نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی پر حملہ عراق کی خود مختاری پر حملہ اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے، شہید قاسم سلیمانی شیعہ سنی اتحاد کے داعی اور عالم اسلام کو یکجا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے، انہوں نے امریکا کی لے پالک دہشتگرد تنظیم داعش کا شکست دی۔ انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی کو شہید کرکے امریکا نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ عالمی امن کا بدترین دشمن ہے۔ ذاکرین امامیہ کے صدر علامہ نثار احمد قلندری نے کہا کہ طالبان، القاعدہ اور داعش امریکا کے مسلح دہشتگرد لشکر ہیں، جن کی تشکیل کا مقصد عالم اسلام کی سلامتی کیلئے خطرات پیدا کرنا تھا، شہید قاسم سلیمانی ان لشکروں کے مذموم عزائم کی راہ میں مضبوط رکاوٹ بن کر ڈٹے رہے، قاسم سلیمانی نے اپنی عسکری حکمت عملی اور تدبر و حکمت سے امریکا کے ارادوں کو ہر مقام پر شکست میں تبدیل کیا۔

جمعیت علمائے پاکستان نورانی سندھ کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ امریکا کے خلاف آج کا چہلم اجتماع اس بات کا اعلان ہے کہ ہم امریکا کو نہ ہی سپر پاور اور نہ ہی اس کے فیصلوں کو آخری فیصلہ تسلیم کرتے ہیں، جنرل قاسم سلیمانی نے ایک بلند مقصد کیلئے جان دی، ہم نظریاتی اور مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اتحاد امت کیلئے کوشاں رہیں گے۔ معروف دیوبند عالم منظرالحق تھانوی کہا کہ سُپر پاور طاقتوں کی شکست کا آغاز ہوچکا ہے، امریکا اپنے وجود کو برقرار رکھنے کیلئے سازشوں میں مصروف ہے، فلسطینی قوم کو استقامت کا درس مزاحمتی قوتوں نے دیا، آج اسرائیل نے فلسطین کے ڈر سے خود کو ایک حصار میں قید کر رکھا ہے، حزب اللہ کو مسلح کرنے میں قاسم سلیمانی کا کلیدی کردار رہا ہے، کشمیر کی آزادی کیلئے ضروری ہے کہ مزاحمتی کردار ادا کرنے کیلئے قاسم سلیمانی کے طرز عمل سے درس حاصل کریں۔

بزرگ شیعہ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد امریکا ہے، حضرت امام خمینیؒ نے چالیس سال قبل یہ کہا تھا کہ دنیا میں جس جگہ شرپسندی اور فتنہ نظر آئے، وہاں پر امریکا کا یقینی ہاتھ ہوگا، قاسم سلیمانی مزاحمتی کردار کے اعتبار سے پوری دنیا کیلئے ایک رول ماڈل تھے، عالم استعمار و استکبار کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں قاسم سلیمانی کے طرز زندگی کو شعار بنانا ہوگا۔ مرکزی چہلم اجتماع میں مولانا صادق جعفری، مولانا نشان حیدر، مولانا غلام عباس، مولانا صادق تقوی، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ، مولانا جی ایم کراروی، علامہ ڈاکٹر قلب جواد، علامہ سبط اصغر، علامہ علی رضا، سید علی حسین نقوی، مولانا علی انور جعفری، میر تقی ظفر سمیت دیگر علماء کرام بھی شریک تھے۔ باجماعت نماز مغربین کے بعد علامہ ناظر عباس تقوی نے مرکزی مجلس عزا سے خطاب کیا، جبکہ معروف شاعر اہلبیت میر سجاد نے سلام و منقبت اور معروف نوحہ خواں عرفان حیدر نے نوحہ خوانی کی۔
خبر کا کوڈ : 843584
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش