0
Sunday 9 Feb 2020 22:09

خیبر پختونخوا، ضم شدہ قبائلی اضلاع میں جرگہ سسٹم دوبارہ فعال

خیبر پختونخوا، ضم شدہ قبائلی اضلاع میں جرگہ سسٹم دوبارہ فعال
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں جرگہ سسٹم دوبارہ شروع کر دیا۔ جرگہ ایکٹ نافذ کرنے کا مقصد قبائلیوں کے مسائل فوری حل کرنا ہے۔ صوبائی حکومت نے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں عرصہ دراز سے قبائلیوں کے درمیان جاری تنازعات کے حل کے لیے اقدامات مزید تیز کر دیئے ہیں۔ مصالحتی جرگہ سسٹم ایکٹ نافذ کرتے ہوئے ہر قبائلی ضلع میں تحصیل کی سطح پر 50 مشران جرگہ کے لئے نامزد کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب جرگہ سسٹم کے نفاذ سے کوئی خوش تو کسی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ عمائدین سمیت صوبائی اسمبلی کے اراکین کہتے ہیں کہ ایسے لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے جو جرگہ اور روایات سے بے خبر ہیں، انتظامیہ کے مطابق جرگہ ممبران کے میرٹ کے برعکس فیصلوں پر انہیں جرگہ کی لسٹ سے خارج بھی کیا جائے گا۔ دوسری جانب قبائلی طلباء تنظیموں نے جرگہ سسٹم کی بحالی پہ شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کو ضم کرنے کا مقصد وہاں آئین اور قانون کے تحت ایسا نظام بحال کرنا تھا کہ جہاں شہریوں کو وہ تمام سہولیات حاصل ہوں جو پاکستان کے کسی بھی عام شہری کو حاصل ہیں جبکہ حکومت جرگہ سسٹم کو بحال کرکے ایک مرتبہ پھر قبائلی علاقوں کو من پسند مشران کے ہاتھوں کھلونا بنانے پہ آمادہ ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 843600
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش