QR CodeQR Code

سینیئر سکیورٹی افسر نے احسان اللہ احسان کے فرار کی تصدیق کر دی

احسان اللہ احسان شدت پسندوں کی شناخت اور تلاش کیلئے ایک اہم اثاثہ تھا

9 Feb 2020 23:54

ذرائع نے احسان اللہ احسان کے فرار کی تفصیلات اور ان کے ترکی میں ہونے کے دعویٰ کی تصدیق نہیں کی۔ احسان اللہ احسان پاکستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں، انہوں نے ایسٹر 2016ء کے موقع پر لاہور کے پارک میں دھماکے اور ملالہ یوسفزئی پر حملے کی بھی ذمہ داری قبول کی تھی۔


اسلام ٹائمز۔ کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان احسان اللہ احسان پاکستان کی حراست سے فرار ہوگئے، غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سینیئر سکیورٹی افسر نے تصدیق کر دی۔ اے ایف پی کے مطابق سینیئر سکیورٹی افسر نے بتایا ہے کہ ہتھیار ڈالنے والے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان حراست سے فرار ہوگئے، وہ دو سال سے زائد عرصہ سے زیر حراست تھے۔ احسان اللہ احسان نے چند روز قبل اپنا ایک آڈیو پیغام جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی فورسز کی حراست سے فرار ہو کر ترکی پہنچ چکے ہیں۔ سینیئر سکیورٹی افسر نے احسان اللہ احسان کے فرار کی تصدیق کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ احسان اللہ احسان شدت پسندوں کی شناخت اور تلاش کیلئے ایک اہم اثاثہ تھا۔

ذرائع نے احسان اللہ احسان کے فرار کی تفصیلات اور ان کے ترکی میں ہونے کے دعویٰ کی تصدیق نہیں کی۔ احسان اللہ احسان پاکستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں، انہوں نے ایسٹر 2016ء کے موقع پر لاہور کے پارک میں دھماکے اور ملالہ یوسفزئی پر حملے کی بھی ذمہ داری قبول کی تھی۔ احسان اللہ احسان نے 2017ء میں پاکستانی انتظامیہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے تھے، جس کے بعد ان کا ایک انٹرویو بھی ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا تھا۔ پاکستانی سکیورٹی حکام کا دعویٰ ہے کہ شدت پسندوں کیخلاف لڑائی میں احسان نے اہم اور خفیہ معلومات فراہم کی تھیں۔
 


خبر کا کوڈ: 843606

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/843606/سینیئر-سکیورٹی-افسر-نے-احسان-اللہ-کے-فرار-کی-تصدیق-کر-دی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org