0
Monday 10 Feb 2020 18:33
جوہری سکیورٹی کا تیسرا سیمینار

یورپ جوہری معاہدے کی حفاظت پر مبنی اپنی ذمہ داری ادا کرے، علی اکبر صالحی

ایرانی جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ کیطرف سے امریکہ و اسرائیل پر شدید تنقید
یورپ جوہری معاہدے کی حفاظت پر مبنی اپنی ذمہ داری ادا کرے، علی اکبر صالحی
اسلام ٹائمز۔ ایرانی جوہری توانائی کے ادارے (AEOI) کے سربراہ علی اکبر صالحی نے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کمیشن (IAEA) کیطرف سے منعقد ہونیوالے تیسرے بین الاقوامی جوہری سلامتی کے سیمینار (ICONS 2020) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔ ہر 2 سالوں میں ایک مرتبہ منعقد ہونیوالے اس سیمینار میں اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کمیشن کے اعلی عہدیداران کے علاوہ دنیا بھر کے وزرائے خارجہ اور سربراہان مملکت آسٹریا کے دارلحکومت ویانا میں جمع ہوتے ہیں۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ اور ایرانی صدر کے مشیر علی اکبر صالحی نے ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کو بین الاقوامی سطح پر ایک اہم دستاویز قرار دیتے ہوئے امریکی غیرذمہ دارانہ سیاست پر تنقید کی اور اس معاہدے کی حفاظت پر مبنی یورپی ممالک کی ذمہ داری کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک جوہری معاہدے کی حفاظت پر مبنی اپنی ذمہ داری ادا کریں جبکہ اس معاہدے کی حفاظت، امریکی تسلط سے باہر نکلے بغیر ممکن نہیں۔

علی اکبر صالحی نے ایرانی جوہری معاہدے کو جوہری سکیورٹی اور اس میدان میں ہونیوالی بین الاقوامی کاوشوں کا ضامن قرار دیتے ہوئے امریکہ کو موجودہ صورتحال کا ذمہ دار قرار دیا اور امریکہ و اسرائیل کی غیر ذمہ دارانہ سیاست کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی اور امریکی تسلط سے آزادی کی 42ویں سالگرہ کیطرف اشارہ کرتے ہوئے، بزدلانہ امریکی حملے میں سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت سمیت بین الاقوامی سطح پر امریکہ کی اختیار کردہ سیاست کو دہشتگردانہ قرار دیا اور اس قسم کے جارحانہ اقدامات کے مقابلہ بمثل پر تاکید کی۔ انہوں نے جوہری سلامتی کے میدان میں ایران کے اندر انجام دیئے جانے والے وسیع اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کمیشن اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایرانی جوہری تنصیبات کو "اسٹکس نٹ" (Stuxnet) وائرس جیسے سائبری حملات اور ایرانی جوہری دانشمند شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ جیسی دہشتگردانہ کارروائیوں کی فوری مذمت کرے اور ان کیخلاف قانونی اقدامات اٹھائے۔

ایرانی جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے ویانا میں منعقدہ جوہری سلامتی کے سیمینار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کمیشن کے منشور کے مطابق اسکی ذمہ داریوں کیطرف اشارہ کرتے ہوئے جوہری سلامتی کی پہلی ذمہ داری کو رکن ممالک کی گردن پر عائد قرار دیا اور بین الاقوامی جوہری توانائی کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ تمامتر حکومتوں کیطرف سے جوہری سلامتی کے میدان میں مکمل تعاون کا اطمینان حاصل کرے اور کسی بھی عالمی طاقت کیطرف سے جوہری سلامتی کے بہانے سے اس تعاون کو نقصان نہ پہنچنے دے۔ انہوں نے بین الاقوامی جوہری انرجی کمیشن کیطرف سے ایرانی جوہری پروگرام کی حمایت اور ایرانی جوہری سلامتی کے حوالے سے کئے جانے والے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور ایرانی شہر بوشہر میں زیر تعمیر 2 ایٹمی گھروں میں رعایت کئے جانیوالے جوہری سلامتی کے نکات پر گفتگو کی۔
واضح رہے کہ ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی ویانا میں منعقد ہونیوالے جوہری سلامتی کے اس سیمینار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرنے والے دوسرے اہم مہمان تھے جبکہ اس اجلاس کے اختتام پر سیمینار میں شریک عالی رتبہ اراکین کیطرف سے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 843769
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش