0
Thursday 13 Feb 2020 18:15

گندم کے معاملے پر کئے گئے سارے فیصلے ٹھیک ثابت نہیں ہوئے، اسد عمر کا اعتراف

گندم کے معاملے پر کئے گئے سارے فیصلے ٹھیک ثابت نہیں ہوئے، اسد عمر کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور وفاقی وزیر برائے پلاننگ اسد عمر نے کہا ہے کہ گندم کے معاملے پر جو فیصلے کئے گئے، وہ سارے ٹھیک ثابت نہیں ہوئے، ای سی سی کے فیصلوں کی میں سو فیصد ذمہ داری لیتا ہوں، میں 13 گھنٹے کام کرتا ہوں، مزید کتنے وزیر کرتے ہیں، ہر ایک کا اپنا کام کرنے کا انداز اور طریقہ ہوتا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں اسد عمر نے کہا کہ چینی کی ایکسپورٹ کو سبسڈی دیکر ہم نے سپورٹ کیا، اب یہ الگ بات ہے کہ بڑے عرصے کے بعد وفاقی حکومت نے سبسڈی نہیں دی ہے ایکسپورٹ کو، جبکہ صوبوں نے دی، اس سے پچھلے سال صوبوں نے بھی دی تھی اور وفاق نے بھی دی تھی، میرے خیال میں سبسڈی کا نہیں ایکسپورٹ کرنے کا کیس بنتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گندم باہر بھیجنے کا جس وقت فیصلہ کیا گیا، اس وقت وفاق اور صوبے تمام ہی مسائل میں تھے اور ایک بڑا مسئلہ یہ تھا کہ گندم ذخیرہ کرنے کے مسائل کا سامنا تھا، جبکہ فنانشل اضافہ بے تحاشا تھا، کیونکہ اسٹاک اتنا زیادہ تھا کہ جن کو ہولڈ کیا ہوا تھا، ان اسٹاک کو کم کرنے کیلئے گندم باہر بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اسد عمر نے کہا کہ اپریل تک اس حوالے سے کوئی ایشو بھی نہیں تھا، مسئلہ اسٹارٹ ہوتا ہے، جو آخری دو سے تین ہفتے تھے، اس کے اندر گندم کی فصل موسم خرابی کی وجہ سے شارٹ ہوگئی، کہاں 27 ملین ٹن تھی اور کہاں ایک دم سے ساڑھے چوبیس ملین ٹن رہ گئی، یعنی دو سے ڈھائی ملین ٹن کی شارٹ فال ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جو فیصلے ہوئے، اس پر یقینی طور پر دو رائے ہو سکتی ہے کہ شاید جلدی فیصلے ہونے چاہئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کے معاملے میں جو فیصلے کئے گئے، ان فیصلوں میں سارے فیصلے درست ثابت نہیں ہوئے، اس کی وجہ بدانتظامی بھی ہو سکتی ہے، میں کلیئر اس لئے نہیں کہہ سکتا کہ میں اس وقت کابینہ کے اندر نہیں تھا، اس لئے ان فیصلوں کے اندر بھی نہیں بیٹھا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ابتدائی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی گئی ہے، تفصیلی رپورٹ سامنے آنے پر ہم واضح طور پر کہہ سکیں گے کہ کون ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے وقت میں ای سی سی سے گندم کے حوالے سے جو سفارش آئی، میں اس سے مکمل طو رپر مطمئن تھا اور آج بھی میں مڑ کے دیکھتا ہوں، تو مجھے ان فیصلوں کی سفارش درست نظر آتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 844377
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش