0
Sunday 16 Feb 2020 01:58

ترکی تین عرب ممالک میں شدت پسندوں کی معاونت کررہا ہے، عادل الجبیر

ترکی تین عرب ممالک میں شدت پسندوں کی معاونت کررہا ہے، عادل الجبیر
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے رومانیہ کے دورہ کے دوران پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ ترکی تین عرب ممالک میں شدت پسندوں کی معاونت کررہا ہے۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ ہم ترکی کی جانب سے شام میں مداخلت اور ساتھ ہی لیبیا اور صومالیہ میں شدت پسندوں کی معاونت کی مخالفت کرتے ہیں۔ عادل الجبیر نے رومانیہ کے دورے میں اعلیٰ حکام سے ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم ترکی کی شام میں مداخلت کے مخالف ہیں اور شام سمیت صومالیہ اور لیبیا میں ترکی کی جانب سے شدت پسندوں کے تعاون کی بھی بھرپور مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے شام سے لیبیا میں جنگجوؤں کی منتقلی پر ریاست کو پیشِ نظر خدشات سے آگاہ کیا اور ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات یورپ پر بھی نظرآئیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے (لیبیا کی لڑائی) میں سعودی عرب کسی کی بھی طرف داری نہیں کر رہا ہے اور ہم نے مشرقی لیبیا میں فورسز کے کمانڈر ہفتار اور گورنمنٹ آف نیشنل اکارڈ کے ہیڈ السرّاج کو بھی مسئلہ کے حل کے لیے کوئی سیاسی حل تلاش کرنے کی پیشکس کی ہے۔ انہوں نے سعودی جارحیت کے باوجود ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک یمن کی بات ہے تو ہم یمن میں جنگ نہیں چاہتے اور ہم چاہتے ہیں کہ حزب اللہ اور حوثیوں کو روکا جائے اور امن و استحکام حاصل ہو۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب، یمن میں شاہ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹراور اقوامِ متحدہ کے اداروں کے اشتراک سے 14 ارب ڈالرز کی امداد کررہا ہے اور چاہتا ہے کہ یمن میں جاری جنگ ختم ہو اور اس مسئلے کا کوئی سیاسی حل نکل سکے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور ترکی کے درمیان 2018 میں استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کے بعد کشیدگی بڑھی اور حالات گزشتہ مہینے مزید ابتر ہوئے جب سعودی عرب نے قبرص کی خورمختاری کی مکمل حمایت حمایت کا اعلان کیا۔
خبر کا کوڈ : 844845
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش