اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ ترکی ہمیشہ پاکستان کا سچا اور باوفا دوست رہا ہے، بین الاقوامی سطح پر جب کشمیر کے مسئلہ پر بہت سے اسلامی ممالک تک پاکستان کا ساتھ دینے کیلئے تیار نہیں تھے ترکی نے پاکستان کی کھلی حمایت کر کے دوستی کا حق ادا کیا ہے، اب اپنے پاکستان کے دورہ کے دوران ترک صدر طیب اردگان نے کشمیر اور ایف اے ٹی ایف پر پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان کر کے، 13 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر کے اور پاکستان سے تجارت کو 5 ارب ڈالر سے بڑھانے کا اعلان کر کے ایک بار پھر اسلامی اخوت اور محبت کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے، جس کی ہمیں قدر کرنی چاہئے اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس اسلامی اخوت کو مزید پروان چڑھا کر ایک اسلامی بلاک تشکیل دیا جائے، جو یہود وہنود کے مفادات کا تحفظ کرنے کی بجائے اسلامی ممالک کے مفادات کا تحفظ کرے، کشمیر، فلسطین، روہنگیا اور ہندوستان جیسے ممالک کے مظلوم مسلمانوں کی دادرسی کیلئے عملی اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے دوست اور دشمن کو پہنچانیں، دشمن کو دوست سمجھ کر اب تک جو نقصان اٹھایا ہے اس تجربہ سے سبق حاصل کریں اور اسلام کا سچا درد رکھنے والے حقیقی دوستوں کو جمع کر کے یہود وہنود کی غلامی سے نجات حاصل کریں۔