0
Tuesday 18 Feb 2020 21:18

حلب کی آزادی نے دشمن کی ناک رگڑ کر رکھ دی ہے، بشارالاسد

اس فتح کا مطلب جنگ کا خاتمہ نہیں بلکہ یہ عنقریب دشمن کی مکمل شکست کا سبب بنے گی
حلب کی آزادی نے دشمن کی ناک رگڑ کر رکھ دی ہے، بشارالاسد
اسلام ٹائمز۔ شام کے صدر بشار الاسد نے شامی افواج اور عوامی دفاعی فورسز کیطرف سے اہم شامی شہر حلب کو بین الاقوامی دہشتگردوں کے چنگل سے مکمل طور پر آزاد کروا لئے جانے اور صوبہ ادلب و حلب میں جاری شامی افواج کی پیشقدمی کیطرف اشارہ کرتے ہوئے حلب کو "شہرِ مزاحمت" کا نام دیا۔ شامی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق شامی صدر نے اپنی تقریر شروع کرتے ہوئے کہا کہ حلب کے عظیم عوام کو مبارک ہو، مزاحمت کرنے اور پائیدار رہنے پر مبارک، خدا اور اپنے ملک پر ایمان رکھنے پر مبارک، اس دلیری اور جانثاری پر مبارک، جو شام کی عرب فوج نے اپنے سپاہیوں کے دوش پر آپ کو پیش کی ہے۔

شامی صدر بشار الاسد نے حلب کی بین الاقوامی دہشتگردوں کے کنٹرول سے آزادی کے آپریشن کے آغاز کے فیصلے کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حلب میں گرنے والے ہر ایک مارٹر گولے کیساتھ خون ابل کر رہ جاتا تھا، وہاں شہید ہونے والے ہر ایک شامی شہری کے زمین پر گرنے کیساتھ ہی وطن سے محبت کا جذبہ مزید مستحکم اور ملک پر ایمان اور گہرا ہو جاتا تھا۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ حلب کو اپنے عوام اور ملک کی عظمت کیخاطر عظیم قیمت چکانا تھی، کہا کہ دہشتگرد حلب پر وحشیانہ بمباری، دسیوں ہزار لوگوں کو شہید، زخمی اور یتیم کر دینے، خواتین کو بچوں کی قربانی کے بعد بیوہ بنا دینے، سالوں بجلی، پانی اور زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم کرکے محاصرے میں رکھنے کے ذریعے چاہتے تھے کہ حلب کے سپوتوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں۔

شامی صدر بشار الاسد نے کہا کہ یہ مزاحمت ایک ایمانی مزاحمت ہے جبکہ جلد ہی جنگ کی راکھ سے باہر نکل کر حلب شہر اپنے اقتصادی مقام کو دوبارہ حاصل کر لے گا۔ انہوں نے دہشتگردی کیخلاف جنگ کے باقی رہنے کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گو کہ ہم نے دلوں کو ڈبو دینے والے خوف، ذہنوں پر قبضہ کر لینے والے وہم، شش و پنج، اختلاف، کینے اور خیانت پر فتح حاصل کر لی ہے، لیکن اس فتح کا مطلب جنگ کا خاتمہ، دشمن کے تمام منصوبوں کی ناکامی اور دہشتگردوں کیطرف سے ہتھیار ڈال دینا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فتح نے دشمن کی ناک رگڑ کر رکھ دی ہے اور یہ فتح عنقریب دشمن کی مکمل شکست کا سبب بنے گی۔

شامی صدر بشار الاسد نے دہشتگردوں کیخلاف کلین سویپ آپریشن کے جاری رکھے جانے کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حلب کے گرد و نواح کے علاقوں اور ادلب کی آزادی کا آپریشن "شمال سے بلند ہونیوالے شور شرابے اور فریادوں" (یعنی ترکی) پر توجہ دیئے بغیر جاری و ساری رہے گا، جیسا کہ تمام شامی سرزمین کی آزادی اور باقیماندہ دہشتگردوں کے صفائے پر مبنی آپریشن بھی جاری ہے۔ شامی صدر نے اپنی تقریر کے آخر میں دہشتگردی کیخلاف شامی "بھائیوں"، "دوستوں" اور "اتحادیوں" کی خدمات کو سراہتے ہوئے انکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ جو شام کی زمین پر اور ہوا میں ہمہ وقت شامی افواج کے شانہ بشانہ تھے اور انکے خون نے شامی افواج کے خون میں مل کر حلب کی سرزمین کو رنگ دیا۔۔ اُن پر ہمارا سلام ہو۔
خبر کا کوڈ : 845342
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش