0
Wednesday 19 Feb 2020 10:56

فضل الرحمٰن کے خلاف عمران خان کے ریمارکس نے طیب اردوان کے کشمیر پر تاریخی بیان پر پانی پھیر دیا، مریم اورنگزیب

فضل الرحمٰن کے خلاف عمران خان کے ریمارکس نے طیب اردوان کے کشمیر پر تاریخی بیان پر پانی پھیر دیا، مریم اورنگزیب
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ وزیر اعظم عمران کے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف غداری کا کیس چلانے کے ریمارکس نے ترک صدر رجب طیب اردوان کے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کشمیر پر دیے گئے تاریخی بیان پر پانی پھیر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کا ماننا ہے کہ ترک صدر کے بیان کے ایک گھنٹے بعد وزیر اعظم کے غیر ضروری بیان نے ان کے دو روزہ دورہ پاکستان کو نقصان پہنچایا، کیونکہ وزیر اعظم کے ریمارکس نے پوری میڈیا اور پارلیمنٹ کی توجہ مہمان کے بیان سے ہٹادی تھی۔ دوسری جانب وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں جمعیت علما اسلام (ف) کے دھرنے میں شرکت کرکے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا جبکہ حکومت اسے عالمی سطح پر نمایاں کر رہی تھی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم خان نے 14 فروری کو وزیر اعظم ہاؤس میں صحافیوں کے ایک گروپ سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے حکومت گرانے کے لیے دھرنا دینے کے اعتراف کے بعد ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے۔ وزیر اعظم کے متنازع ریمارکس نہ صرف میڈیا بلکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے علیحدہ علیحدہ اجلاسوں میں بھی زیر بحث رہے اور ارکان پارلیمنٹ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر کی حمایت کرنے پر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کرنا بھی بھول گئے اور وہ وزیر اعظم کے بیان پر ردعمل دیتے رہے۔ حزب اختلاف کا مؤقف تھا کہ اگر عمران خان نے ایسا کوئی بیان نہ دیا ہوتا تو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل ترک صدر کی تقریر میڈیا میں توجہ کا مرکز بنتی۔ اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کے خلاف بیان نے مباحثے کی توجہ کشمیر اور فلسطین سے بٹائی کیونکہ عمران خان کبھی اپنے کنٹینر سے باہر نہیں آسکتے۔

انہوں نے عمران خان کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کو غدار کہنے پر تنقید کی اور کہا کہ وزیر اعظم ایک روز کے لیے بھی پاکستان کے مناسب نمائندہ بن کر سامنے نہیں آسکتے کیونکہ یہ ان میں ہے ہی نہیں، ساتھ ہی انہوں نے تنقید کی کہ عمران خان ایک دن کے لیے بھی ترک صدر کی موجودگی کا لحاظ کرتے ہوئے اپنے کنٹینر سے باہر نہیں آسکتے تھے، یہی احمق اور غیر مہذب شخص عمران خان ہے۔ سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی نادانی اور ان کے اشتعال انگیز بیانات نے ترک صدر کے کشمیر اور فلسطین کے مسئلے پر اہم بیان کو ضائع کردیا۔ دریں اثنا پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کشمیر کے مسئلے پر کبھی سنجیدہ نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ رجب طیب اردوان نے مشترکہ اجلاس میں کشمیر پر ایک طاقتور تقریر کی تھی، تاہم اس کا اثر اس وقت کم ہوا جب وزیر اعظم عمران خان نے بغیر کسی وجہ کے عوام کی توجہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کے خلاف غداری کے مقدمے کا آغاز کرنے پر کردی۔ انہوں نے کہا کہ چاہے یہ جان بوجھ کے ہو یا بے وقوفی کا نتیجہ، ایک بات واضح ہے کہ اس سے عمران خان کی نالائقی (اس طرح) بے نقاب ہوگئی ہے جیسے پہلے کبھی نہیں ہوئی۔
 
خبر کا کوڈ : 845416
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش