0
Wednesday 19 Feb 2020 15:57

سندھ سے کوئی دہشتگرد نہیں نکلا لیکن دہشتگرد یہاں لائے جاتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

سندھ سے کوئی دہشتگرد نہیں نکلا لیکن دہشتگرد یہاں لائے جاتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ سے کوئی دہشت گرد نہیں نکلا لیکن دہشت گرد یہاں لائے جاتے ہیں۔ کراچی میں زیر تربیت اسسٹنٹ کمشنرز سے ملاقات کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ باب الاسلام ہے اور صوفیاء کرام کی سرزمین ہے، سندھ فطری طور پر صوفیاء کرام کی وجہ سے پُرامن رہا ہے، سندھ سے کوئی دہشت گرد نہیں نکلا لیکن دہشت گرد یہاں لائے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا کہ پورے ملک میں قتل و غارت ہو رہی تھی، ہر طرف افراتفری، بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ اور اغوا کے واقعات جاری تھے، پھر حکومت نے فیصلہ کیا کہ ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جائے، پاک فوج نے ضربِ عضب آپریشن شروع کیا، پاکستان کے عوام کی مدد سے دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑی اور ان کو ختم کیا، آج پورا ملک خاص طور پر سندھ پُرامن ہے۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ 60 فیصد گیس پیدا کرتا ہے، تھر میں 88 بلین ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں، تھر کے کوئلے پر سب سے پہلے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے کام شروع کیا، بینظیر بھٹو نے ہانگ کانگ کی کمپنی سے معاہدہ کیا تاکہ مائننگ کرکے پاور پلانٹ لگا سکیں، ان کے بعد والی حکومت نے وہ معاہدہ ختم کردیا اور ملک لوڈشیڈنگ کی نذر ہوگیا۔

مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت تھر میں مائننگ کی اور سی پیک کے تحت 660 میگا واٹ کا پاور پلانٹ لگایا، یہ ملک کی سب سے بڑی پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ تھی اور ہے، سندھ میں ہوا سے 50 ہزار میگا واٹ بجلی بنائی جاسکتی ہے، اس وقت ہم 1100 میگا واٹ ونڈ انرجی کی پیداوار کر رہے ہیں، صوبائی حکومت نے اپنے وسائل سے دریائے سندھ پر 2 پل بنائے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جب وفاق سے سندھ کو جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ منتقل ہوئے تو ان کا مجموعی بجٹ 70 کروڑ روپے تھا اور ہمارا بجٹ ان اسپتالوں کے لئے 13 ارب روپے ہے۔
خبر کا کوڈ : 845487
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش