0
Wednesday 19 Feb 2020 20:15

آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کرکے عوام کے مفاد میں معاہدہ کرے، بلاول بھٹو زرداری

آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کرکے عوام کے مفاد میں معاہدہ کرے، بلاول بھٹو زرداری
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے دوبارہ مذاکرات کرکے عوام کے مفاد میں معاہدہ کرے۔ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے، حکومت کی اپنی رپورٹ کے مطابق مہنگائی بڑھی ہے لیکن حکومت جواب دینے کے بجائے گالم گلوچ اور کردار کشی کرتی ہے، تاہم عوام کے مسائل اور معاشی قتل پر اسمبلی میں آواز اٹھاتے رہیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کہہ رہا ہے کہ کسی اور حکومت نے 15 ماہ میں اتنا قرض نہیں لیا جتنا اس حکومت نہیں لیا ہے، وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) ٹیکس ٹارگٹ پورا نہیں کر سکا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کہنے کو تو قومی اسمبلی کا پچھلا سیشن مہنگائی پر بات کرنے کے لیے تھا لیکن حکومت کی طرف سے کسی ایک وزیر نے مہنگائی اور معاشی قتل پر جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے حقوق کی آواز بلند کی ہے، موجودہ حکومت نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے، پاکستان کے عوام جانتے ہیں کہ ان کی تنخواہ میں اضافہ پیپلز پارٹی کے دور میں ہوا اور پیپلز پارٹی نے عوام کے حقوق اور مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی آئی ایم ایف تھا لیکن پیپلز پارٹی نے اپنے ملک اور عوام کے حقوق پر سودے بازی نہیں کی، ان کو تو کچھ معلوم ہی نہیں ہے اور نالائق اور نااہل حکومت پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل لے کر آئی جو عوام دشمن معاہدہ ہے۔
 
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام کے حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے معیشت چلانا مشکل کام نہیں ہوتا لیکن اس کے لیے سلیکٹ نہیں الیکٹ ہونا پڑتا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پی ٹی آئی ایم ایف معاہدہ پھاڑ کر پھینک دے اور آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کریں اور عوام کے مفاد میں معاہدہ کریں۔ شہباز شریف سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امید ہے کہ وہ جلد واپس آکر اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویسے تو پاکستان میں کئی سیاسی جماعتیں ہیں اور سب کا اپنا اپنا کردار ہے لیکن اس ملک کے عوام فیصلہ کریں گے کہ وہ کس جماعت سے خوش ہیں، تاہم میں تمام اپوزیشن جماعتوں سے کہنا چاہوں گا کہ اگر پاکستان کے عوام یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہم اپنے لیے اور ان کے لیے کام نہیں کرتے، اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی ضرورت کے وقت ہم موجود نہیں تھے تو اگلے الیکشن میں پوچھیں گے کہ آپ کہاں تھے۔
خبر کا کوڈ : 845535
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش