0
Thursday 20 Feb 2020 08:11

ہندوتوا کا سیاسی بیانیہ مسلمانوں کی بھارتی شہریت کو چیلنج کرتا ہے، عالمی کمیشن

ہندوتوا کا سیاسی بیانیہ مسلمانوں کی بھارتی شہریت کو چیلنج کرتا ہے، عالمی کمیشن
اسلام ٹائمز۔ مذہبی آزادی سے متعلق امریکا کے عالمی کمیشن نے نئی رپورٹ جاری کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں شہریت کے ترمیمی قانون کو بی جے پی کے بڑھتے ہوئے ہندوتوا نظریے کے تناظر میں سمجھنے کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوتوا نظریہ بھارت کو ایک ہندو ریاست کے طور پر دیکھتا ہے، اس نظریے میں ہندوازم کی تعریف میں بدھ مت، جین مت اور سکھ مت کے ماننے والے تو شامل ہیں لیکن اسلام کو ایک اجنبی اور حملہ آور مذہب کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ ہندوتوا کا سیاسی بیانیہ مسلمانوں کی بھارتی شہریت کو چیلنج کرتا ہے اور انہیں مستقل طور پر ایک الگ تھلگ کمیونٹی قرار دیتا ہے۔

رپورٹ میں بی جے پی سے تعلق رکھنے والے اُتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیاناتھ کے 2005ء کے بیان کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جس میں انہوں نے بھارت میں دیگر مذاہب کے خاتمے اور اس صدی کو ہندوتوا کی صدی کہا تھا۔

بی جے پی کے ایک اور رکن پارلیمان نے 2018ء میں بیان دیا تھا کہ بھارت 2024ء تک خالص ہندو قوم بن چکا ہو گا اور ان سب مسلمان کو بھارت سے جانا ہو گا جو ہندو کلچر میں ضم نہ ہو سکیں گے، امریکی کمیشن کی رپورٹ میں اس پوری صورت حال کو مسلمانوں کے لیے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 845598
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش