0
Thursday 20 Feb 2020 15:55

پُرتشدد کارروائیاں بند ہونے کے بعد امن معاہدے پر دستخط ہوں گے، ترجمان طالبان

پُرتشدد کارروائیاں بند ہونے کے بعد امن معاہدے پر دستخط ہوں گے، ترجمان طالبان
اسلام ٹائمز۔ افغان طالبان کے دفتری ترجمان سہیل شاہین نے دوحہ سے ایک بیان میں کہا ہے امن مذاکرات کے تحت پہلے طالبان اور امریکی افواج کے مابین پرتشدد کارروائیاں باقاعدہ طور پر بند کی جائیں گی اور جس ماہ یہ اعلامیہ جاری ہو گا، اسی مہینے کے اختتام تک امن معاہدے پر دستخط بھی کر دیئے جائیں گے۔ بی بی سی اردو کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ امریکا اور طالبان میں جنگ بندی سے متعلق اعلامیے میں امن معاہدے پر دستخط کی تاریخ بھی تحریر کی جائے گی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق یہ اعلامیہ آج یا کل جاری ہو سکتا ہے جبکہ فریقین کی جانب سے پُرتشدد کارروائیاں روکنے کی ممکنہ تاریخ بائیس فروری ہو گی جس کے بعد ایک ہفتے تک پُرامن فضا ماحول برقرار رکھا جائے گا، جس کی نگرانی امریکی فوجی اور طالبان، دونوں کے ذمہ داران خود کریں گے۔ امید ہے کہ فروری کے اختتام یا پھر مارچ کی پہلی تاریخ تک امن معاہدے پر باضابطہ دستخط کر دیئے جائیں گے۔ اگر یہ معاہدہ توقعات کے مطابق طے پا گیا تو پھر امریکا افغانستان سے اپنے فوجیوں کو بتدریج اور بحفاظت باہر نکال لے گا جبکہ اس ضمن میں افغان طالبان انہیں محفوظ راہداری فراہم کریں گے۔ واضح رہے کہ 2016 میں اپنی صدارتی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ وہ اپنے فوجیوں کو گھر واپس لائیں گے۔ اب ان کا عہدِ صدارت اپنے اختتام کے قریب ہے جبکہ ان پر افغان امن معاہدہ طے کرنے پر اندرونی دباؤ بھی بڑھ گیا ہے۔ فی الحال یہ معلوم نہیں کہ یہ ایک جامع امن معاہدہ ہو گا جس کا اطلاق پورے افغانستان پر ہو گا، یا پھر یہ صرف ایک ایسا معاہدہ ہوگا جس کے ذریعے امریکا کو افغانستان سے بحفاظت نکلنے کےلیے راہداری فراہم کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 845696
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش