0
Thursday 20 Feb 2020 18:13

سینئر وکلاء کی بات سن کر آگے پہنچائیں، کتاب سے بھی زیادہ فائدہ ہوگا، جسٹس قاسم خان

سینئر وکلاء کی بات سن کر آگے پہنچائیں، کتاب سے بھی زیادہ فائدہ ہوگا، جسٹس قاسم خان
اسلام ٹائمز۔ نامزد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کہا ہے کہ سینئر وکلاء اساتذہ کی اہمیت رکھتے ہیں، سابق جسٹس میاں ظفر یسین اور خالد علوی کی موجودگی اعزاز کی بات ہے، محبتوں اور شفقتوں کو کبھی بھلا نہیں پاوں گا، ہائیکورٹ بار سے بھی یہی مطالبہ ہے ہڑتال کلچر کو ختم کریں، وہ تمام مطالبات کو پورا کریں گے، سینئر وکلاء درسگاہ کی حیثیت رکھتے ہیں ان سے استفادہ حاصل کریں تاکہ روایات کو اگلی نسل تک منتقل کیا جائے، سینئر وکلاء کی بات سن کر آگے پہنچائیں کتاب سے بھی زیادہ فائدہ ہوگا۔ سابق ججز سے گزارش ہے کہ ہفتے میں ایک روز نوجوان وکلاء کو لیکچر دینے کا سلسلہ شروع کیا جائے، علم سینہ بسینہ منتقل ہوتا ہے، سینئر قانون دان چوہدری فقیر محمد نے ضمانت کی درخواست لکھنا سکھائی اور کوائف حاصل کرنے کا طریقہ بتایا تھا۔ ایسے انداز میں سکھایا کہ دوبارہ کبھی پوچھنے کی ضرورت نہیں پیش آئی، اساتذہ کی دعاوں سے آج اس مقام پر پہنچا ہوں، وکالت اور لاء آفیسر کے دور میں بھی سیکھنے کا عمل جاری تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہائیکورٹ بار میں سینئر وکلا اور اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب وہ لاء آفیسر تھے اس وقت سینئر جج جسٹس فخر النسا کھوکھر نے بلاکر کہا کہ کیس کے بارے میں ایک دن میں تیاری کرکے آئیں، جس کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں تھیں، تو اس پر وہ سینئر قانون دان کنور اختر علی کے پاس گئے کہ کیس میں مدد فراہم کریں، جس پر انہوں نے پہلے سے ہوئے اسی طرح کے فیصلوں کی کاپیاں فراہم کیں تو کیس کے حوالے سے بہتر راستہ مل گیا۔ نوجوان وکلاء روشنی کے میناروں (سینئر وکلا) سے رابطہ رکھیں۔ سینئر وکلاء معاشرتی اور وکالت کے حساب سے اعلی ہیں، تربیت کی باتیں بزرگوں سے سیکھی جاتی ہیں۔ قبل ازیں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک حیدر عثمان نے کہا کہ جو کوشش بار کے لیے کی ہے امید ہے کہ آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا، بہت جلد ملتان بار ملک بھر کی بہترین بار کہلائے گی۔
 
خبر کا کوڈ : 845710
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش