0
Saturday 22 Feb 2020 20:14

صوبے کی بھیک نہیں مانگتے، کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے، متحدہ اپوزیشن گلگت بلتستان

صوبے کی بھیک نہیں مانگتے، کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے، متحدہ اپوزیشن گلگت بلتستان
 اسلام ٹائمز۔ متحدہ اپوزیشن گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران کیپٹن (ر) محمد شفیع، کاچو امتیاز اور جاوید حسین نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ گنڈاپور کو یہ حق کس نے دیا ہے کہ جی بی کے بارے فیصلے کریں، گنڈاپور کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان صوبہ نہیں بن سکتا، ہمیں بهی ان کی نیتوں سے اندازہ ہوا ہے کہ جی بی اب صوبہ نہیں بن سکتا مگر یہ گنڈاپور کو اختیار کس نے دیا ہے کہ وہ سیکشن آفیسر سے آرڈر کا ڈرافٹ تیار کروا کر ایک پوری قوم کے اوپر لاگو کرے، ہم بھی ان سے صوبے کی بھیک نہیں مانگتے، ہمیں کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے۔ ہم کوئی غلام نہیں کہ ہمارے اوپر آرڈر پر آرڈرز نافذ کئے جائیں۔ اب اپنے حقوق کا فیصلہ جی بی کے عوام اور اسمبلی کے ممبران کرینگے۔ وفاقی وزیر کے بیان سے یہ ثابت ہو گیا کہ وزیر اعلٰی جی بی نے ایک دفعہ پھر خطے کی قوم سے غداری کی ہے، نئے آرڈر پر وزیر اعلی اور وزیر قانون جی بی کے دستخط موجود ہیں، اگر کوئی آرڈر لاگو ہوا تو ایسا ردعمل دینگے کہ تاریخ یاد رکھے گی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق متنازعہ حقوق دیے جائیں، بصورت دیگر توہین عدالت کا کیس دائر کرینگے۔

اپوزیشن ممبران کا کہنا تھا کہ وزیر امور کشمیر جس کشمیر کی بات کرتے ہیں اسے انڈیا نے اپنے ساتھ ملا لیا ہے۔ کشمیر کے بارے میں وزیر اعظم اور آرمی چیف بار بار اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے نظر آ رہے ہیں کہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حقوق دیے جائیں، ہم وزیر اعظم اور آرمی چیف کے ان بیانات کو سراہتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں گلگت بلتستان کو بهی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حقوق دیے جائیں، ہمارے اوپر کیوں آرڈرز مسلط کیے جا رہے ہیں، اقوام متحدہ کے فیصلے کی روشنی میں کشمیر کو 1948ء میں جو سیٹ اپ دیا ہے وہ ہمیں بھی دیا جائے۔ جی بی کی قوم اب کسی آرڈر کو تسلیم نہیں کرے گی، علی امین گنڈا پور جی بی کے عوام کے جذبات سے نہ کهیلیں، گنڈاپور کے غیر مناسب بیان اور وزیر اعلی گلگت بلتستان کی غداری کا جواب جی بی کی قوم آئندہ الیکشن میں دیگی۔ دونوں پارٹیوں کی ضمانتیں ضبط کروا دینگے۔ انہوں نے کہا حکومت پاکستان کا دوہرا معیار جی بی کی قوم کسی صورت برداشت نہیں کریگی، صوبہ نہیں بنایا جا سکتا ہے تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے یا سپریم کورٹ آف پاکستان کے 7 رکنی بینچ کے فیصلے کے مطابق متنازعہ حیثیت کے حقوق دیے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 846152
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش