اسلام ٹائمز۔ ایک امریکی اخبار نے ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی ہوائی حملے میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے کے بارے میں تبصرہ کیا ہے۔ امریکی کانگریس کیساتھ وابستہ "دی ہل" نامی ای میگزین کا لکھنا ہے کہ امریکہ کے ہوائی حملے میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر کی نقل و حرکت پر سٹیلائٹ کے ذریعے نگرانی کی جا رہی تھی۔
امریکی ای میگزین "دی ہل" نے جنرل قاسم سلیمانی کی جاسوسی میں اسرائیلی کردار کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے جنرل قاسم سلیمانی کی ہونیوالی جاسوسی کی تصدیق کے لئے زمینی انٹیلیجنس کی بھی ضرورت تھی جس کے ذریعے جنرل قاسم سلیمانی کے متعلقہ ہوائی جہاز سے باہر نکلنے کی تصدیق کی گئی۔
دی ہل کا لکھنا ہے کہ اسرائیلی جاسوسی کی بنیاد پر انجام پانے والی ٹارگٹ کلنگ کی اس کارروائی کیلئے امریکہ نے بیک وقت 3 ڈرون طیارے بھیجے تھے تاکہ اگر ان میں سے کوئی فنی خرابی کا شکار ہو جائے یا اس کا نشانہ خطا چلا جائے تو دوسرا یا تیسرا ڈرون طیارہ مقررہ ہدف کو نشانہ بنا سکے۔