QR CodeQR Code

خطے میں امریکی موجودگی غیر قانونی ہے جسکا ہر طور خاتمہ کیا جانا چاہئے، "مزاحمتی عراق" کانفرنس

24 Feb 2020 13:08

عراقی دارالحکومت میں منعقد ہونیوالی بین الاقوامی مزاحمتی کانفرنس "العراق المقاوم" کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں خطے سے امریکی موجودگی کے اختتام کیلئے امت مسلمہ سے ملکر کوشش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کانفرنس میں شریک اہم عراقی و بین الاقوامی مسلم شخصیات کیطرف سے جاری کردہ اختتامیہ بیان میں "صدی کی ڈیل" کی مذمت کرتے ہوئے غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کیساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات کو امت مسلمہ سے غداری قرار دیا گیا ہے اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کیساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے سے اجتناب کریں۔


اسلام ٹائمز۔ امت مسلمہ کے مزاحمتی کردار کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس "العراق المقاوم" کا اجلاس عراقی دارالحکومت بغداد میں منعقد ہوا جس سے عراق سمیت عالم اسلام کی ممتاز شخصیات نے خطاب کیا۔ "مزاحمتی عراق" نامی اس بین الاقوامی کانفرنس کا عنوان "عراق کی وحدت و حاکمیت - فلسطین و امتِ مسلمہ کی کامیابی" تھا۔ "العراق المقاوم" بین الاقوامی کانفرنس نے امریکہ و اسرائیل کی طرف سے یکطرفہ طور پر پیش کئے جانے والے "صدی کی ڈیل" نامی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے امت مسلمہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خطے سے امریکی فوج کو نکال باہر کرنے کیلئے مل کر کوششیں کرے۔

عرب ٹی وی چینل "المیادین" کی رپورٹ کے مطابق سید مجتبی حسینی نے اس کانفرنس کے نام ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا پیغام پڑھ کر سنایا اور دشمن سے ہمیشہ ہوشیار رہنے اور ظلم و تعدی کے خلاف ڈٹ جانے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ مسئلۂ فلسطین حقانیت و مظلومیت کی علامت، ہمارے تمام مسائل کا محور اور دشمن کے مقابلے میں امتِ مسلمہ کی وحدت کا مرکز ہے۔ عراقی محکمہ اوقاف کے  اہلسنت سربراہ عبداللطیف الھمیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ شیعہ و سنی واحد اسلامی و انسانی تمدن کو تشکیل دینے والا عالم انسانیت کا وہ اہم اثاثہ ہیں جس کی شناخت "قدس" شریف ہے۔

بغداد میں فلسطین کے سفیر احمد عقیل نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ تاریخ میں فلسطین اور قدس، 4 مرتبہ عراقی سپوتوں کے ہاتھوں دشمن سے آزاد ہوا ہے کہا کہ فلسطینی "صدی کی ڈیل" کے لئے کسی قسم کی اہمیت کے قائل نہیں جبکہ یہ سازشی منصوبہ کسی طور کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یمن کے مفتی اعظم علامہ شمس الدین شرف نے کہا کہ خطے کے علماء کو امریکی فتنوں سے باخبر اور ان سے مقابلے پر ڈٹ جانا چاہئے۔ انہوں نے یمن سے امریکیوں کو نکال باہر کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صنعاء میں امریکیوں نے جب مجاہدین اسلام کی للکار کو اپنے سفارت خانے کے قریب آتے سنا تو خوف کے مارے خالی ہاتھ وہاں سے نکل بھاگے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح عراقی بھائی بھی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر کے اپنی سرزمینوں پر موجود تمام امریکی اڈوں کو خالی کروا سکتے ہیں۔

"العراق المقاوم" کے عنوان سے بغداد میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق سمیت پورے خطے میں امریکی موجودگی غیر قانونی ہے جس کا ہر طور خاتمہ کیا جانا چاہئے۔ اس بیان میں امریکہ و اسرائیل کی طرف سے یکطرفہ طور پر پیش کئے گئے منصوبے "صدی کی ڈیل" کی مذمت کی گئی ہے۔ اس کانفرنس کے اختتامیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "صدی کی ڈیل" نامی منصوبہ دراصل امت مسلمہ اور خطے کے ممالک کے خلاف "شیطان بزرگ" کی ایک سازش ہے لہذا مسلم ممالک کو غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات استوار کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے کیونکہ اسرائیل کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات استوار کرنا امتِ مسلمہ کے ساتھ غداری ہے۔


خبر کا کوڈ: 846418

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/846418/خطے-میں-امریکی-موجودگی-غیر-قانونی-ہے-جسکا-ہر-طور-خاتمہ-کیا-جانا-چاہئے-مزاحمتی-عراق-کانفرنس

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org