0
Monday 24 Feb 2020 17:15

علیگڑھ میں شہریت ترمیمی قانون کیخلاف احتجاج، مظاہرین پر فائرنگ

علیگڑھ میں شہریت ترمیمی قانون کیخلاف احتجاج، مظاہرین پر فائرنگ
اسلام ٹائمز۔ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں سے انتہائی سنگ دلی سے نمٹنے کے لئے بھارتی ریاست اترپردیش کی پولیس نے علی گڑھ کوٹ جامع مسجد کے سامنے دھرنے پر بیٹھی خواتین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ اس دوران فائرنگ بھی ہوئی۔ ایک ویڈیو  میں پولیس اہلکار فائرنگ کرتے نظر آرہے ہیں تاہم پولیس نے اپنی جانب سے فائرنگ  کی تصدیق نہیں کی ہے۔ فائرنگ میں طارق نامی ایک نوجوان زخمی ہوا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ مظاہرین کی گولی سے ہی زخمی ہوا ہے۔ پولیس نے مظاہرین کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ پولیس کا الزام ہے کہ مظاہرین تشدد پر اتر آئے تھے۔ انہوں نے حکومتی املاک کو نقصان پہنچایا اور کوتوالی پر پتھراؤ کیا جس کے بعد ان پر قابو پانے کیلئے طاقت کا استعمال کیا گیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے محض 15 منٹ میں حالات پر قابو پالیا۔ بہرحال علی گڑھ میں انٹرنیٹ خدمات بند کردی گئی ہیں۔ علی گڑھ رینج کے ڈی آئی جی نے پولیس ایکشن کے بعد چند نوجوانوں کو حراست میں  لینے کی تصدیق کی ہے۔

پولیس نے تشدد میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طالبات کے رول کی جانچ کی بات بھی کہی ہے۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ مظاہرین کو کامیابی کے ساتھ دھرنا کی جگہ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ علی گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ تشدد کا آغاز کوتوالی پولیس اسٹیشن کی طرف جانے والی محمد علی روڈ پر ہوا جہاں چند خواتین سنیچر سے دھرنے پر بیٹھی ہوئی تھیں اور پولیس انہیں ہٹانے کی کوشش کررہی تھی۔ حالات شام  5 بجے اس وقت بگڑے جب پولیس نے یہاں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو ہٹانے کی کوشش کی۔ ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ ہم نے ان سے کہا کہ خاتون مظاہرین پہلے ہی عیدگاہ پر دھرنا دے رہی ہیں اس لئے کوتوالی پر بھی اسی طرح کے دوسرے دھرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ابھی علاقے کے اہم شخصیات سے اس سلسلے میں بات چیت ہی ہورہی تھی کہ مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کا سلسلہ شروع ہوگیا اور حالات بے قابو ہوگئے۔

عینی شاہدین کے مطابق دھرنے پر بیٹھی خواتین پر پولیس نے زبردست لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ شام کو اچانک پولیس نے سختی برتتے ہوئے خواتین کو ہٹانے کی کوشش کی، خواتین نے جب ہٹنے سے انکار کیا تو پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا اور آنسو گیس کے گولے داغے، نتیجے کے طور پر بھگدڑ مچ گئی، اس درمیان موقع پر ایک لکڑی کے کھوکھے میں آگ لگا دی گئی اور پتھراؤ بھی ہوا۔ پولیس کی اس کارروائی میں متعدد خواتین زخمی ہوئی ہیں۔ یاد رہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب زبردست ژالہ باری اور بارش کے سبب خواتین نے  مظاہرہ گاہ پر سردی اور ممکنہ بارش سے بچنے کیلئے ٹینٹ لگانے کی کوشش کی تھی جسے ناکام بنا دیا گیا تب سے خواتین کوتوالی کے سامنے دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔اس ان مظاہرین کے خلاف سوشل میڈیا پر افواہ پھیلانے کا سلسلہ  جمعہ سے ہی چل رہا تھا۔ یہ افواہ پھیلائی جاتی رہی کہ دھرنا پر آنے والی خواتین ہنگامہ کر رہی ہیں جس کی وجہ سے  ماحول کشیدہ ہونے لگا تھا۔
خبر کا کوڈ : 846473
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش