0
Tuesday 25 Feb 2020 04:32

ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو برطانیہ میں نوکریاں دینے کا معاہدہ طے پا گیا

ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو برطانیہ میں نوکریاں دینے کا معاہدہ طے پا گیا
اسلام ٹائمز۔ پاکستانی اور برطانوی کمپنی کے درمیان ڈیڑھ لاکھ پاکستانی باشندوں کو برطانیہ میں نوکریاں دیئے جانے کا معاہدہ طے پا گیا۔ اس ضمن میں افرادی قوت کی ایک نجی کمپنی اے ایف سی او پرائیویٹ لمیٹڈ اور برطانیہ کی ایم ایم سی ہیلتھ کیئر لمیٹڈ کے درمیان معاہدے پر دستخط بھی کئے جا چکے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت 80 ہزار سے ایک لاکھ نرس، 25 ہزار ڈاکٹر، 10 ہزار فارماسسٹ اور 20 ہزار پیرا میڈکس کو برطانیہ بھیجا جائے گا۔ واضح رہے کہ بریگزٹ کے بعد یہ ملازمتیں پاکستانی پروفیشنلز کے لئے موجود ہیں۔ معاہدے پر دستخط کے بعد گورنر ہاؤس پنجاب میں ملازمتوں کا ایک پورٹل بھی قائم کیا جاچکا ہے۔ اس کے بعد پاکستانی ماہرین کو باقاعدہ طور پر ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی جائے گی۔ اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے ویب پورٹل کا افتتاح کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹروں، نرسوں اور طبی عملے کی بھرتی اور برطانیہ میں ملازمتوں کے ساتھ ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہوگی اور زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے اس موقع پر ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کی طرز پر پاکستان کے دور دراز علاقوں میں سستی طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے بھی اپنا کردار ادا کریں۔

وزارت برائے سمندر پار پاکستانی اور افرادی قوت کے مطابق مئی 2019ء کے بعد سے دسمبر 2019ء میں بیرونِ ملک سے 2.097 ارب ڈالر کی رقم بھیجی گئی تھی، جو ایک ریکارڈ ہے اور خاطرخواہ اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ وزارت کے ہی اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ برس مارچ تک 40 ہزار پاکستانی ڈاکٹر بیرونِ ملک خدمات انجام دے رہے تھے، جن میں 18 ہزار امریکا اور 6 ہزار ڈاکٹر برطانیہ اور یورپی ممالک میں موجود تھے۔ اس لئے پاکستانی جن ممالک سے سب سے زیادہ رقم بھیجتے ہیں، ان میں برطانیہ دوسرے نمبر پر ہے۔ توقع ہے کہ سال 2020ء کے اختتام تک بیرونِ ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقم بڑھ کر 22.8 ارب ڈالر سے 23.3 ارب ڈالر سالانہ ہو جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 846577
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش