0
Tuesday 25 Feb 2020 17:49

نوازشريف کی ضمانت میں توسيع کی درخواست مسترد

نوازشريف کی ضمانت میں توسيع کی درخواست مسترد
اسلام ٹائمز۔ وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے نوازشريف کی ضمانت کی توسيع کی درخواست مسترد کردی ہے، پنجاب کابينہ کے فيصلے کے بارے ميں وفاق کو خط لکھ رہے ہيں، خصوصی کميٹی نے نوازشريف کی مزيد رپورٹس مانگی تھيں جو فراہم نہیں کی گئیں۔ منگل کو وزير قانون پنجاب راجہ بشارت، وزير اطلاعات پنجاب فياض الحسن چوہان اور وزير صحت پنجاب ڈاکٹر ياسمين راشد نے لاہور ميں پريس کانفرنس کی۔ راجہ بشارت نے بتایا کہ پنجاب کابینہ میں نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کا معاملہ بھی زیر بحث آیا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے تحت آٹھ ہفتے کی ضمانت میں توسیع کا معاملہ پنجاب حکومت کے فیصلے سے مشروط تھا، وقتاََ فوقتاََ رپورٹس ملیں جن پر میڈیکل بورڈ نے تحفظات کا اظہار کیا، میڈیکل بورڈ اور معالج کے مابین مسلسل رابطہ رہا اور وزیراعلٰی کی بنائی گئی 3 رکنی کمیٹی کے3 دن مسلسل اجلاس کئے۔

انہوں نے بتایا کہ عطاء تارڑ اور ڈاکٹر عدنان کو تحفظات سے آگاہ کیا اور انہوں نے پرانی رپورٹس پر ہی فیصلہ کرنے کا کہا، تمام رپورٹس کی روشنی میں کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ضمانت میں مزید توسیع نہیں ہو سکتی اور اب نوازشریف کو گئے 16ہفتے ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ قانونی، اخلاقی اور میڈیکل لحاظ سے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع نہیں بنتی، آج وفاقی حکومت کو خط لکھ رہے ہیں کہ حکومت ضمانت میں توسیع نہیں کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مریض تو علاج کیلئے اسپتال میں داخل ہوتا ہے لیکن لندن میں نوازشریف آج تک نہیں اسپتال میں داخل نہیں ہوئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ضمانت ختم ہونے کے بعد اشتہاری قرار دينے کيلئے عدالت سے ہی رجوع کرنا ہے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ کے اجلاس کے دوران کابینہ ارکان کا تجویز دیتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی رائے بھی لے لی جائے جبکہ جو فیصلہ وزیراعلٰی کریں گے ہمیں قبول ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران ڈاکٹر اختر ملک اپنی ہی حکومت پر برس پڑے کہ پنجاب حکومت نے غلط رپورٹس بنائیں، غلط رپورٹس کے باعث نوازشریف باہر چلے گئے۔ جس پر وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے کابینہ میں وضاحت دی گئی کہ کوئی غلط رپورٹ نہیں بنائی گئی ہیں۔ پنجاب کابینہ اجلاس کے دوران ڈاکٹر مراد راس کا کہنا تھا کہ یہ ڈاکو اور لٹیرے ہیں ان کو واپس بلایا جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 846690
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش