0
Wednesday 26 Feb 2020 11:04

ریاست پھر دہشتگردوں سے بلیک میل ہو رہی ہے، معصوم نقوی

ریاست پھر دہشتگردوں سے بلیک میل ہو رہی ہے، معصوم نقوی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ قائد اہلسنت پیر سید محمد معصوم حسین نقوی نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ انتہا پسند اور دہشت گرد عناصر فوج اور عوام کی عظیم قربانیوں کے باوجود مضبوط ہو رہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے تحت جن دہشت گردوں کو جیل میں ہونا چاہیے تھا، وہ تقریباً ایک ماہ سے لال مسجد اسلام آباد پر قبضہ کرکے بیٹھے ہوئے ہیں اور انتظامیہ، مسجد خالی کرانے کیلئے منت سماجت کر رہی ہے، جس سے لگتا ہے کہ ریاست پھر دہشتگردوں سے بلیک میل ہو رہی ہے، حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو یہ ریاست کے اندر ریاست بنانے والوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف اور وزیر اعظم کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، مولوی عبدالعزیز نامی دہشتگرد پہلے بھی سانحہ لال مسجد کروا کر پھر برقہ پہن کر فرار ہوتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا تھا، اب پھر وہی ماحول بنا رہا ہے، یہ افسوسناک ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ڈاکٹر امجد چشتی، پیر اختر رسول قادری، غلام رسول اویسی، صاحبزادہ عقیل حیدر شاہ اور دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پیر معصوم نقوی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے زمین دینے کی مبینہ پیش کش دہشتگردوں کے ہاتھوں بلیک میل ہونے کے مترادف ہوگی، ایک ایسا شخص جو طالبان اور داعش جیسی عالمی دہشت گرد تنظیموں کا پاکستان میں سرغنہ ہے، حکومت اور مسجد کا ناجائز قبضہ چھڑوانے کیلئے اسلام آباد انتظامیہ بلیک میل ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو دہشتگردوں کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہونا چاہیے لیکن لگتا ہے کہ عمران خان المعروف طالبان خان کے دل میں وزیر اعظم بننے کے بعد بھی طالبان کیلئے نرم گوشہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حکومتی اقدام سے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی نہیں ہونی چاہیے، اس لئے حکومت دباو میں کوئی فیصلہ کر چکی ہے تو اسے واپس لیا جائے اور واضح کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کی جگہ مسجد نہیں، جیل ہے۔
خبر کا کوڈ : 846830
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش