0
Wednesday 26 Feb 2020 12:01

مودی حکومت کی ضد کیوجہ سے ملک میں ایک آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے، بھیم راؤ امبیڈکر

مودی حکومت کی ضد کیوجہ سے ملک میں ایک آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے، بھیم راؤ امبیڈکر
اسلام ٹائمز۔ جب کبھی بھی حکومت ملک کے عوام سے متعلق کوئی بڑا فیصلہ کرتی ہے تو یہ لازم ہوتا ہے کہ وہ اس تعلق سے عوام کی رائے بھی لے، لیکن شہریت ترمیمی قانون میں تبدیلی جیسا بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بی جے پی حکومت نے ملک کے عوام سے کوئی رائے نہیں لی۔ حکومت کے اس مان مانے رویے اور اس کی ضد کی وجہ سے آج ملک میں ایک آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار دستور ہند کے معمار ڈاکٹر امبیڈکر کے پوتے اور بھارتیہ بُودھ مہا سبھا کے قومی صدر ایڈوکیٹ بھیم راؤ یشونت راؤ امبیڈکر نے کیا۔ اترپردیش میں بُودھ پریشد کا اجلاس عمل میں لایا گیا۔ اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں نے اس قانون کو اپنے یہاں نافذ کرنے سے انکار کردیا ہے اور اس ترمیم کو دستور کے بنیاد حقوق کے خلاف بتا کر اسے عدالت عظمیٰ میں چیلنج بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے تھا کہ وہ قانون میں ترمیم سے پہلے ملک کے باشندوں کی رائے جاننے کی کوشش کرتی، اگر اس نے ایسا کیا ہوتا تو آج ملک بھر میں جو حالات ہیں وہ نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ اس نے پارلیمنٹ ہاؤس میں اس قانون کو پاس کیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس قانون کی ضرورت کیا ہے۔؟ اس قانون کا نتیجہ کیا ہوگا۔؟ یہ عوام کو بتانے کی اشد ضرورت ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے اس طرح کے  متنازع فیصلوں کو عوام قبول نہیں کررہے ہیں۔ خیال رہے کہ ملک بھر میں شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف ہونے والے دھرنے اور مظاہروں نے حکومت کی نیند حرام کردی ہے۔ انہی میں سے ایک بڑا احتجاج دہلی کے شاہین باغ کا دھرنا بھی ہے جس کی حمایت اور اظہار یکجہتی میں ملک بھر میں سینکڑوں شاہین باغ قائم ہوچکے ہیں۔ ایڈوکیٹ بھیم راؤ امبیڈکر نے شہریت ترمیمی قانون کی وجہ سے ملک کی دو بڑی قوموں کے درمیان پیدا ہونے والی نفرت پر اظہار افسوس کیا۔ ڈاکٹر امبیڈکر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی دستور کی بنیاد رکھتے ہوئے ڈاکٹر صاحب نے کہا تھا کہ حکومت کو بھارتی عوام کی ترقی کے لئے جدوجہد کرنی چاہیئے، لیکن اب پورے ملک میں دو بڑی قوموں کے درمیان نفرت کی ایک بڑی دیوار پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 846848
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش