0
Wednesday 26 Feb 2020 15:36

ٹرمپ اور مودی دونوں استعماری اہداف کے حوالے سے ایک صفحے پر ہیں، علامہ ساجد نقوی

ٹرمپ اور مودی دونوں استعماری اہداف کے حوالے سے ایک صفحے پر ہیں، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوگئی ہے کہ ٹرمپ اور مودی دونوں استعماری اہداف کے حوالے سے ایک صفحے پر ہیں، ٹرمپ کے دورہ بھارت پر دلی سمیت دیگر مقامات پر جس طرح مسجد، مزار اور مسلم آبادیوں پر انتہاء پسندانہ حملے ہوئے جبکہ متعدد شہری اس انتہاء پسندی کی بھینٹ چڑھ گئے، وہ ان نام نہاد جمہوری رہنماﺅں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ٹرمپ کا نام نہاد بھارتی شہریت بل سے اظہار لاتعلقی اور صرف تجارتی و دفاعی ایشوز پر بات کرنا واضح کر رہا ہے کہ امریکی استعمار کو اپنے اہداف کے علاوہ کسی چیز کی فکر نہیں، ٹرمپ، مودی کے مشترکہ اعلامیہ نے بھی پاکستان کے حوالے سے ان کے مکروہ عزائم واضح کر دیئے ہیں، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم پہلے بھی کہہ چکے کہ کشمیر کے حوالے سے امریکی ثالثی بھی نام نہاد ڈیل آف سنچری کی طرح ہی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت، وہاں انتہاء پسندوں کی جانب سے مسلم آبادیوں، مسجد و مزار سمیت درجن سے زائد شہریوں کے قتل، املاک کو نقصان اور ٹرمپ مودی کے مشترکہ اعلامیہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا کہ ایک طرف امریکہ بھارت کو تھپکی دیتے ہوئے اس کے مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے گئے مظالم پر شہ دیتا ہے تو دوسری جانب انڈیا کے اندر جاری مودی انتہاء پسندانہ کارروائیوں کو نظر انداز بھی کر دیتا ہے اور اسے بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دیتا ہے، مگر اپنے دورہ کے اختتام پر ایک طرف ہندوستان کو تھپکی کے ساتھ بھاری دفاعی ساز و سامان کی یقین دہانیاں تو دوسری طرف پاکستان کو ڈکٹیشن دینے کی کوشش کرتا ہے اور ساتھ ہی کشمیر کے معاملے پر دلاسہ بھی دیتا ہے، جس سے اس کا دہرا معیار کھل کر سامنے آرہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی کسی سازشی پالیسی مشرق وسطیٰ میں بھی امریکہ روا رکھے ہوئے ہے، ہم ایک مرتبہ پھر متوجہ کرتے ہیں کہ کسی غلط فہمی میں نہ رہا جائے، امریکہ کی کشمیر پر ثالثی بھی فلسطین کے امن منصوبے کے نام پر نام نہاد ڈیل آف سنچری کی طرح ہی ہوگی، اس حوالے سے اب کشمیری رہنماﺅں کی جانب سے بھی کچھ تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے، جسے مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
خبر کا کوڈ : 846931
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش