0
Wednesday 26 Feb 2020 18:39

کورونا وائرس افغانستان پہنچ گیا، طورخم پر میڈیکل ٹیم تعینات

کورونا وائرس افغانستان پہنچ گیا، طورخم پر میڈیکل ٹیم تعینات
اسلام ٹائمز۔ پاک افغان سرحد طورخم پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے انتظامات کئے گئے ہیں، 13 ڈاکٹرز و طبی عملے پر مشتمل میڈیکل ٹیم تعینات ہے، جبکہ پچھلے تین ہفتوں کے دوران 143,958 افراد کی سکرینگ کی گئی ہے۔ قبائلی ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر محمود اسلم وزیر کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق پڑوسی ممالک ایران و افغانستان سے کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد طورخم گیٹ پر ایک میڈیکل ٹیم تعینات کی گئی ہے جو تھرمل سکیننگ گنز کے ذریعے آنے والے لوگوں کی باقاعدہ سکیننگ کرتی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کسی قسم کی ایمرجنسی کیلئے طورخم گیٹ پر ایک ایمبولینس بھی تیار کھڑی ہے، اس کے علاوہ پاک افغان دوستی ہسپتال طورخم، تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال لنڈی کوتل اور جمرود بھی ایمرجنسی سپاٹس ڈکلیئر کئے گئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر طارق حیات نے بتایا کہ افغانستان میں کورونا وائرس کی موجودگی کی اطلاعات کے پیش نظر طورخم بارڈر پر قائم پاک افغان دوستی ہسپتال میں فیڈرل ہیلتھ منسٹری اور صوبائی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے کوارڈینیشن اور تعاؤن سے طورخم بارڈر پر ایک ماہ پہلے تمام تر انتظامات کر لئے گئے تھے۔ ڈاکٹر طارق حیات نے بتایا کہ افغانستان سے آنے والے افراد کی سکریننگ کیلئے تھرم مل گن کا استعمال کیا جاتا ہے اور موقع پر ہر شخص کا ٹمپریچر چیک کیا جاتا ہے، افغانستان سے آنے والے افراد کے 14 دنوں کے سفر کا پورا ڈیٹا حاصل کیا جاتا ہے کہ انہوں نے کہاں کہاں سفر کیا ہے اور کہاں سے ہو کر آیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ضلع خیبر نے کہا کہ طورخم بارڈر، لنڈی کوتل اور جمرود کے ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں انتظامات مکمل ہیں تاکہ کہیں کورونا وائرس افغانستان سے پاکستان کا سفر نہ کر سکے۔

ڈاکٹر طارق حیات خان نے کہا کہ فیڈرل ہیلتھ منسٹری پورے ملک میں ایئرپورٹس اور سرحدات پر ایک شخص سے دوسرے کو منتقل ہونے والے کمیونیکیبل بیماریوں کی روک تھام کیلئے اقدامات کرتی ہے، طورخم میں فیڈرل ہیلتھ منسٹری اور صوبائی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ اس حوالے سے تعاون کرتے ہوئے تمام تر سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمرود، طورخم اور لنڈی کوتل کے ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز کے علاوہ ایمبولینس گاڑیاں تیار کھڑی ہیں جہاں موقع پر کورونا وائرس کا چیک اپ کیا جاتا ہے اور جن افراد پر شک ہو جائے ان کو ایمبولینس گاڑی میں بٹھا کر سیدھا پشاور پولیس اینڈ سروسز ہسپتال پہنچا دیا جاتا ہے جو کہ خاص طورپر اس کورونا وائرس کیلئے تیار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ تیدروس یدیانوم غی بریسوس نے دنیا کو خبردار کیا تھا کہ وہ نئے مہلک وائرس کورونا کو پھیلنے سے روکنے کیلئے تیار رہے اور اگر یہ ممکنہ طور پر وبائی صورت اختیار کرتا ہے تو وہ اس سے نمٹنے کیلئے بھی مستعد رہے۔
خبر کا کوڈ : 846957
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش