0
Thursday 27 Feb 2020 12:00

حکومت کو سی اے اے کی مخالفت کرنے والے افراد کی بات سننی چاہیئے، پی چدمبرم

حکومت کو سی اے اے کی مخالفت کرنے والے افراد کی بات سننی چاہیئے، پی چدمبرم
اسلام ٹائمز۔ سی پی ایم نے اس بھارتی دارالحکومت دہلی میں منظم فساد کے لئے بی جے پی کے شرپسند لیڈر کپل مشرا کو جبکہ سی پی آئی نے بی جے پی اور آرایس ایس کے نظریات کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام بے حس حکمرانوں کو منتخب کرنے کی قیمت چکا رہے ہیں۔ کانگریس نے اصل مجرموں کو پکڑنے اور سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ بی جے پی کے شرپسند لیڈر کپل مشرا کی شرانگیزی کے بعد دہلی میں بھڑک اٹھنے والے فساد میں اب تک 23 انسانی جانوں کا اتلاف ہوچکا ہے جبکہ ڈیڑھ سو افراد کے قریب زخمی اسپتالوں میں ہیں، ان میں سے کئی کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ اس تشدد کی چہار سو مذمت ہورہی ہے۔ سی پی ایم نے اس فساد کے لئے جہاں کپل مشرا کو ذمہ ٹھہرایا، وہیں سی پی آئی نے بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات کو اس فساد کی جڑ قرار دیا ہے۔
 
سی پی ایم لیڈر برندا کرات نے امیت شاہ کے نام ایک خط لکھ کر بی جے پی لیڈر کپل مشرا کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور ان سے ملاقات کے لئے وقت بھی مانگا ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اتوار کو بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے مختلف مقامات سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو کھلے عام زبردستی ہٹانے کی اپیل کی تھی۔ مظاہرہ گاہوں کے آس پاس علاقوں سے ہاتھوں میں لاٹھیاں اور اینٹیں لئے ہوئے شرپسندوں کے ذریعہ نہایت ہی اشتعال انگیز قسم کے نعرے لگائے گئے ہیں جس کے ویڈیوز موجود ہیں۔ اس خط میں انہوں نے مزید لکھا ہے کہ دہلی پولیس اور متعلقہ ایجنسیاں چونکہ مرکزی وزارت داخلہ کی ماتحتی میں آتی ہیں، اس لئے ہم یہ خط آپ کو لکھ رہے ہیں۔
 
سی پی آئی نے اس فساد کے لئے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ سی پی آئی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے غنڈے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں کو ناکام بنانا چاہتے ہیں، اس لئے انہوں نے مظاہرین اور اقلیتوں کی بستی پر حملہ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ بھاجپا غنڈوں نے تشدد کی راہ ہموار کی اور اسے فرقہ وارانہ رخ بھی دینے کی کوشش کی۔ سی پی آئی نے ان حالات کے لئے مرکزی وزیروں، اراکین پارلیمان کے ساتھ بی جے پی کے وزرائے اعلیٰ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا کیونکہ ان کی جانب سے اشتعال انگیزی کی گئی تھی۔ پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ انتخابی دنوں میں بی جے پی لیڈروں نے ماحول کو جس رخ پر لے جانے کی کوشش کی تھی، اس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
 
کانگریس نے بھی اس معاملے کے لئے بی جے پی پر تنقید کی ہے۔ بھارت کے سابق وزیر داخلہ اور کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے وزیراعظم مودی کی تنگ نظری کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام تنگ نظر اور غیر حساس حکمرانوں کو اقتدار سونپنے کی قیمت چکا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو سی اے اے کی مخالفت کرنے والے افراد کی بات سننی چاہیئے اور سپریم کورٹ کے فیصلے تک اس کا نفاذ ملتوی کردینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وارننگ دی تھی کہ یہ تقسیم کرنے والا قانون ہے، اسے رد کیا جانا چاہیئے لیکن ہماری آواز نہیں سنی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی تاخیر نہیں ہوئی ہے اس لئے قانون کی مخالفت کرنے والوں کی بات حکومت کو سننی  چاہیئے۔ اسی طرح کانگریس کے میڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں اندھادھند تشدد، آگ زنی، پتھراؤ اور قتل کے متعدد واقعات نے ملک کا سینہ چھلنی کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں اپنے سیاسی مفاد کے لئے گزشتہ کچھ وقت سے سماج کو تقسیم کرنے اور مذہب کی بنیاد پر پولرائزیشن کی سازش کر رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 847103
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش