0
Friday 28 Feb 2020 14:24

کانگریس نے دہلی فساد کیلئے بھاجپا کو ذمہ دار ٹھہرایا، امیت شاہ سے استعفیٰ طلب

کانگریس نے دہلی فساد کیلئے بھاجپا کو ذمہ دار ٹھہرایا، امیت شاہ سے استعفیٰ طلب
اسلام ٹائمز۔ شمال مشرقی دہلی میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے مخالفین اور حامیوں کے درمیان بھڑک اُٹھنے والے فرقہ وارانہ فسادات میں اب تک 41 افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ 300 کے قریب لوگ زخمی ہیں اور مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ان حالات سے پریشان ملک کی پرنسپل اپوزیشن کانگریس نے اپنی ایمرجنسی مجلس عاملہ کی میٹنگ طلب کی جس میں جہاں ایک طرف امن کی اپیل کی گئی وہیں دوسری جانب مرکزی  وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا۔ میٹنگ کے بعد اے آئی سی سی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے خطاب کیا۔ دہلی کے موجودہ صورتحال پر فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں کے حالات اچھے نہیں ہیں، اسی لئے ہم نے کانگریس مجلس عاملہ کی ایمرجنسی میٹنگ طلب کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس فساد کے پیچھے ایک سوچی سمجھی سازش ہے اور اس سازش کو  الیکشن کے دوران بھی دیکھا گیا تھا۔
 
بی جے پی کے اشتعال انگیز لیڈر کپل مشرا کا نام لئے بغیر سونیا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کے ایک لیڈر کے ذریعہ ایک ایسا بیان دیا گیا جو اس فساد کا محرک بنا۔ انہوں نے کہا کہ اس بیان میں اس نے دہلی پولیس کو تین دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ تین دن گذرنے کے بعد ہمیں کچھ نہیں کہنا۔ کانگریس سربراہ نے کہا کہ گزشتہ 72 گھنٹوں میں مرکز اور دہلی حکومت کے ذریعہ جان بوجھ کر کچھ کارروائی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے 41 سے زائد انسانی زندگیاں ضائع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں دہلی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹبل کی جان بھی گئی ہے جبکہ بہت سارے لوگ زخمی ہیں اور زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی دہلی میں چاروں جانب تشدد برپا ہے۔ کانگریس سربراہ نے کہا کہ کانگریس مجلس عاملہ سبھی متاثرین کے ساتھ اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 847303
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش