0
Saturday 29 Feb 2020 19:43

آرڈر کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کرینگے، شیخ میرزا علی

آرڈر کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کرینگے، شیخ میرزا علی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے سینئر رہنما شیخ میرزا علی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین کیلئے کل جماعتی سیمینار بلائیں گے۔ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں رہنما اسلامی تحریک پاکستان کا کہنا تھا کہ جی بی کے تمام سٹیک ہولڈرز کے درمیان یکجہتی کو پارلیمانی انداز میں آگے بڑھایا جائے گا۔ جی بی کو قومی دھارے میں لانا وقت کی ضرورت ہے جس کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائیں گے اور جمہوری انداز میں آئینی حقوق کیلئے جدوجہد میں تیزی لانا خطہ کے عوام کی مکمل ترجمانی ہے، اس لئے کہ اسلامی تحریک پاکستان جی بی کی شناخت کی امین ہے، جس نے تمام سیاسی قوتوں میں سب سے پہلے خطہ کیلئے الحاق پاکستان کے حوالے سے موزوں ترین پالیسی اپنائی جس کے بعد سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہمارے موقف کی تائید کی گئی اور وفاق کی جانب سے پیش کی جانے والی اصلاحات اور آرڈرز بھی اسلامی تحریک کی جانب سے جی بی کو شناخت دینے کے حوالے پیش کئے جانے والے منشور کی تصدیق کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2009ء سے اب تک تمام آرڈیننس اور پیکجز کا لب لباب صوبائی حیثیت اور اختیارات کے گرد گھومتا ہے مگر اب 1948ء اور 2009ء جیسے حالات نہیں ہیں، عالمی منظر نامہ بدل چکا ہے، وفاق اور دنیا کی نظروں میں اوجھل گلگت بلتستان عالمی منظر نامہ پر آچکا ہے جس کو آئینی تحفظ دینا اس وقت قومی ترجیحات میں سرفہرست آنا چاہئے۔ ہم بھر پور سیاسی اور پارلیمانی انداز میں جی بی کی آئینی حیثیت کے تعین کو ملکی اداروں کی ترجیحات میں لانے کیلئے کمر کس چکے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس وقت جی بی کی آئینی حیثیت کے تعین کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے وگرنہ وزارت امور کشمیر ایک بار پھر جی بی کے عوام کو ماموں بنانے کی مکمل تیاری کر چکی ہے۔ ہم واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں (نو مور آرڈر) اب آرڈرز کے تجربات دیکھنے کا وقت گزر چکا ہے۔ جی بی کے عوام کسی آرڈر کا نام بھی سننے کیلئے تیار نہیں ہیں۔

شیخ میرزا علی کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی تحریک پاکستان نے اصولی طور پر فیصلہ کر لیا ہے کہ جی بی کی آئینی حیثیت کا تعین ناگزیر ہو چکا ہے، اب کسی بھی قیمت پر آرڈر کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اب آئینی زبان میں جی بی کے اختیارات پر بات ہونی چاہئے، جس کیلئے پارلیمانی انداز میں گلگت بلتستان کے سیاسی عمل میں موجود تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جمعیت علماء اسلام کے ساتھ صوبائی سیکرٹریٹ اسلامی تحریک پاکستان میں مفاہمتی نشست ہو چکی ہے، جس میں صوبائی امیر مولانا عطاء اللہ شہاب نے جماعتی یکجہتی کی کاوشوں کو سراہا اور مکمل تعاون کا یقین دلایا اور مذہبی جماعتوں کی بنیادی یکجہتی پر زور دیا جس کے بعد بقیہ جماعتوں کے ساتھ بھی نشست کا سلسلہ جاری ہے اور تمام سیاسی، مذہبی جماعتوں کو مفاہمتی نشستوں کے ساتھ اعتماد میں لیا جائے گا اور جلد ہی جی بی کے ملکی منظر نامہ میں اہمیت اور عالمی تناظر میں حساسیت پر روشنی ڈالتے ہوئے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین کے لئے متفقہ موقف پیش کرنے کیلئے کل جماعتی سیمینار بلایا جائے گا تا کہ خطہ کے مسائل کو پارلیمانی انداز میں اٹھایا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 847562
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش