0
Saturday 29 Feb 2020 20:07
دنیا کے پچاس ممالک کے نمائندوں کی موجودگی میں

دوحہ، طالبان کے ساتھ امن معاہدے پہ دستخط، امریکہ افغانستان سے 14 ماہ میں مکمل انخلا کریگا

طالبان رہنماؤں کا نام دہشت گردوں کی فہرست سے نکالا جائے گا
دوحہ، طالبان کے ساتھ امن معاہدے پہ دستخط، امریکہ افغانستان سے 14 ماہ میں مکمل انخلا کریگا
اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں امن کے لیے امریکا اور طالبان نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے مطابق القاعدہ اور داعش پر پابندی ہو گی جبکہ امریکی فوج 14 ماہ میں افغانستان سے مکمل انخلا کرے گی۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان مقامی ہوٹل میں افغان امن معاہدے پردستخط کی تقریب ہوئی، جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت 50 ملکوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ طالبان کا وفد روایتی لباس شلوار قمیص میں ملبوس ہو کر اپنے جھنڈے لیے معاہدے کی دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچا اور دعا کی۔ معاہدے پر افغان طالبان رہنما ملاعبدالغنی برادر اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خیل زاد نے دستخط کیے۔ اس موقع پر اللہ اکبر کے نعروں سے ہال گونج اٹھا۔ امریکا طالبان معاہدے کے مطابق افغانستان میں القاعدہ اور داعش سمیت دیگر تنظیموں کے نیٹ ورک پر پابندی ہو گی، دہشت گرد تنظیموں کے لیے بھرتیاں کرنے اور فنڈز اکٹھا کرنے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔ معاہدے کے مطابق امریکی فوج 14 ماہ میں افغانستان سے انخلاء مکمل کرے گی اور فریقین جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے، 5 ہزار گرفتار طالبان کو رہا کیا جائے گا اور طالبان رہنماؤں کا نام اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست سے نکالا جائے گا جبکہ بین الافغان مکالمے کے آغاز 10 مارچ سے کیا جائے گا۔

تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے مائک پومپیو نے کہا کہ تاریخی مذاکرات کی میزبانی پر امیر قطر کے شکر گزار ہیں، افغانستان میں حالات بہتر ہوئے ہیں اور آج کا افغانستان 2001 کے افغانستان سے مختلف ہے، افغان شہری بغیرخوف کے جینے کا حق رکھتے ہیں اور انہوں نے ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے، امریکا اور طالبان دہائیوں سےجاری تنازعات کو ختم کر رہے ہیں اور ہم طالبان کے معاہدے کی پاسداری کی کوششوں پر گہری نظر رکھیں گے۔ ملا برادر نے کہا کہ ہم اس معاہدے کی پاسداری کیلئے پرعزم ہیں، مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے پر پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں اور امن کیلئے پاکستان کے کردار کے معترف ہیں، چین، ایران سمیت دیگر ممالک کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ملا عبدالغنی برادر نے کہا کہ تمام افغان گروپوں کو کہتا ہوں، ایک مکمل اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے اکٹھے ہوں، ہم سب افغانستان اور افغان عوام کی ترقی و خوشحالی چاہتے ہیں، ہم تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔ افغان امن معاہدے کے بعد دوسرا مرحلہ مارچ کے اوائل میں شروع ہو گا جس میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 847575
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش