0
Sunday 1 Mar 2020 13:13

پشاور، بچی کو طوائف بنانے کا الزام، ماموں عمر قید ایک لاکھ جرمانہ

پشاور، بچی کو طوائف بنانے کا الزام، ماموں عمر قید ایک لاکھ جرمانہ
اسلام ٹائمز۔ جوینائل کورٹ پشاور نے 14 سالہ بچی کو جنسی تشدد کا نشانہ اور طوائف بنانے کے الزام میں گرفتار ماموں کو عمر قید، ایک لاکھ روپے جرمانہ، جبکہ بھائی اور ماں کو جرم ثابت ہونے پر 20، 20 سال قید اور مجموعی طور 20 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سُنا دی۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزمان 18 ماہ مزید قید میں رہیں گے۔ ملزمان مزمل ولد اسلام گل، فضل دیان ولد فضل سبحان اور مسماۃ بیگمہ زوجہ فضل سبحان ساکنان بدھو ثمر باغ پشاور پر الزام ہے کہ ستمبر 2018ء میں پولیس کو ملزمہ مسماۃ بیگمہ نے رپوٹ کی تھی کہ اس کے بیٹے ملزم فضل دیان نے اس کی سگی 14 سالہ بیٹی مسماۃ (ک) سے بدفعلی کی ہے، جس کی وجہ وہ حاملہ ہوگئی ہے۔ پولیس نے وقوعے پر پہنچ کر معلوم کیا تو بیٹی نے الزام عائد کیا کہ اُس کی ماں مسماۃ بیگمہ نے اسے گذشتہ پانچ سال سے طوائف بنایا ہوا ہے اور اس کے سگے بھائی فضل دیان اور سگے ماموں ملزم مزمل نے بھی اسے کئی بار حوس کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے وہ حاملہ ہوئی۔ تھانہ پہاڑی پورہ پولیس نے تمام تینوں ملزمان کے خلاف دفعات 376 اور 371 اے کے تحت مقدمہ درج کیا۔ ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت مکمل ہونے اور متاثرہ بچi کے طبی شواہد اور دیگر شواہد ثابت ہونے کے بعد جوینائل جج پشاور ودیعہ مشتاق ملک نے بدفعلی دفعہ (376) کے ملزم (ماموں) مزمل کو عمر قید ایک لاکھ روپے جرمانہ اور بھائی (فضل دیان) کو 20 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ، جبکہ متاثرہ بچی کو طوائف بنانے کے الزام میں ماں کو دفعہ 317 اے کی تحت 20 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔ تینوں ملزمان جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 18 ماہ مزید قید میں رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 847673
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش