Sunday 1 Mar 2020 18:43
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ طالبان کو دہشت گرد قرار دینے والے امریکہ نے انہیں سیاسی قوت تسلیم کرکے تمام مطالبات مان لئے ہیں، افغان حکومت کو بھی انہوں نے مذاکراتی عمل میں شامل نہیں ہونے دیا، امریکہ کو بری طرح شکست اور ہزیمت اٹھانے کے بعد افغانستان سے نکلنا پڑ رہا ہے، 19 سالہ افغان جنگ کے دوران ہزاروں معصوم لوگوں کی زندگیاں ختم ہوئیں اور امریکی فوجی ہلاک ہوئے۔ جے یو پی میڈیا ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 14 ماہ کے دوران امریکی فوجیوں کا افغانستان سے انخلا بڑا چیلنج ہوگا اور امن معاہدے کے نتائج کا انحصار فریقین کی طرف سے عملدرآمد پر ہے۔
پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا کبھی حل نہیں رہی، دوسرے ممالک میں مداخلت سے روس کو کچھ ملا اور نہ ہی امریکہ کو، ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات کے ذریعے جنگوں کا حل نکالا جا سکتا ہے، جنگ اور افراتفری سوائے ترقی کے سفر میں رکاوٹ کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن ہونا چاہیئے اور اس کے لئے عالمی طاقتوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، پاکستان نے بھی افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کروانے میں قابل تعریف کردار ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کو بھی دوسرے سیاسی گروپوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہیئے، اگر دوسرے سیاسی گروپوں کی حیثیت کو تسلیم نہ کیا گیا تو امن معاہدے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا کبھی حل نہیں رہی، دوسرے ممالک میں مداخلت سے روس کو کچھ ملا اور نہ ہی امریکہ کو، ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات کے ذریعے جنگوں کا حل نکالا جا سکتا ہے، جنگ اور افراتفری سوائے ترقی کے سفر میں رکاوٹ کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن ہونا چاہیئے اور اس کے لئے عالمی طاقتوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، پاکستان نے بھی افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کروانے میں قابل تعریف کردار ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کو بھی دوسرے سیاسی گروپوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہیئے، اگر دوسرے سیاسی گروپوں کی حیثیت کو تسلیم نہ کیا گیا تو امن معاہدے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 847747
منتخب
24 Apr 2024
24 Apr 2024
24 Apr 2024
24 Apr 2024
23 Apr 2024
23 Apr 2024
23 Apr 2024