0
Monday 2 Mar 2020 13:56

میاں قیوم کی بگڑتی صحت کے حوالے سے عرضداشت، عدالت نے حکومت سے جواب طلب کیا

میاں قیوم کی بگڑتی صحت کے حوالے سے عرضداشت، عدالت نے حکومت سے جواب طلب کیا
اسلام ٹائمز۔ بار ایسوسی ایشن آف کشمیر کے صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم جو اس وقت اترپردیش کے ایک جیل میں مقید ہیں کے حوالے سے سینئر ایڈوکیٹ ظفر احمد شاہ نے عدالت میں ایک عرضداشت پیش کی ہے جس میں کہا گیا کہ میاں قیوم کی بگڑتی صحت کے پیش نظر انہیں نئی دہلی کے آل انڈیا انسیچیوٹ آف میڈکل سائنس میں علاج کے لئے داخل کیا جائے اور ساتھ ہی ان کو آگرہ سے سرینگر کے کسی بھی جیل منتقل کیا جائے۔ کشمیر نیوز ٹرسٹ کے مطابق ایڈوکیٹ نے یہ عرضی عدالت میں سنیچر کے روز پیش کی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ میاں قیوم کو فوری طور میڈکل جانچ کی ضرورت ہے اور انہیں جلد ہی نئی دہلی کے آل انڈیا انسیچیوٹ آف میڈکل سائنس میں علاج کے لئے داخل کیا جائے۔ عرضداشت میں یہ بھی کہا ہے کہ میاں قیوم کو آگرہ جیل سے سرینگر کے کسی بھی جیل میں منتقل کیا جائے تاکہ وہ اپنے گھر والوں سے ملاقات کرسکے۔ عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ اسکے گھر والے میاں قیوم کی صحت کے حوالے سے بہت ہی فکرمند ہیں۔ عدالت نے متذکرہ عرضی کے حوالے سے حکومت کو یہ حکم دیا کہ وہ اس معاملے پر 12 مارچ یا اس سے پہلے عدالت میں اپنا جواب پیش کریں۔ پچھلے ماہ میاں قیوم کو سینے میں تکلیف کے بعد اترپردیش کے ایک اہسپتال منتقل کیا گیا جس پر یہاں کے وکلاء نے کافی تشویش جتائی تھی اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے پچھلے سال جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمے کے بعد جہاں قابض حکومت نے سیاسی و غیر سیاسی افراد کو گرفتار کیا تھا وہی بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں قیوم کو بھی حراست میں لے کر آگرہ جیل منتقل کیا تھا۔ اترپردیش کی مختلف جیلوں میں اس وقت بھی 200 سے زائد کشمیری قید ہیں۔
خبر کا کوڈ : 847882
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش