0
Monday 2 Mar 2020 23:31
قرنطینہ سے نکلنے پر زائرین اور مقامی لوگ آمنے سامنے

تفتان، خیموں میں بھیڑ بکریوں کی طرح رکھا گیا ہے، کمبل اور نہ ہی بستر میسر ہیں، زائرین کا احتجاج

تفتان، خیموں میں بھیڑ بکریوں کی طرح رکھا گیا ہے، کمبل اور نہ ہی بستر میسر ہیں، زائرین کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ پاک ایران سرحدی شہر تفتان میں قرنطینہ مرکز میں رکھے گئے افراد نے خوراک، رہائش اور طبی سہولیات کے فقدان اور گھر واپسی کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کیا۔ مشتعل مظاہرین رکاوٹیں ہٹا کر قرنطینہ مرکز سے باہر نکل آئے اور تافتان کے مرکزی چوک پر مظاہرہ کیا۔ قرنطینہ سینٹر تفتان میں موجود مسافروں نے صفائی نہ ہونے اور ماسک سمیت دیگر طبی سہولیات کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے گھر بھجوانے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ خیموں میں بھیڑ بکریوں کی طرح رکھا گیا ہے، کمبل اور نہ ہی بستر میسر ہیں۔ کھانے کے لئے بدبودار اور کئی دن پرانے چاول فراہم کئے جا رہے ہیں، ٹوائلٹس کئی دنوں سے صاف نہیں کئے گئے۔

انتظامیہ نے مظاہرین سے مذاکرات کئے مگر وہ احتجاج سے اٹھنے پر تیار نہ ہوئے۔ اس دوران زائرین کے تفتان میں کھلے عام گھومنے کے خلاف تفتان کے تاجر اور شہری ڈنڈے لے کر سڑکوں پر نکل آئے، جس کے نتیجے میں مقامی شہری، تاجر اور زائرین آمنے سامنے آگئے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر زائرین یونہی کھلے عام پھرتے رہے تو کورونا وائرس پھیل سکتا ہے اور تفتان کے رہائشی بھی بیمار ہوسکتے ہیں۔ اس لئے زائرین کو قرنطینہ مرکز سے باہر نکلنے نہ دیا جائے۔ مقامی لوگوں اور تاجروں کے غم و غصے کو دیکھ کر زائرین اپنا احتجاج ختم کرکے واپس قرنطینہ مرکز چلے گئے۔
خبر کا کوڈ : 848012
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش