0
Tuesday 3 Mar 2020 19:13

کرونا وائرس کی آڑ میں ملت تشیع کی کردار کشی کسی صورت برداشت نہیں، علی حسین نقوی

کرونا وائرس کی آڑ میں ملت تشیع کی کردار کشی کسی صورت برداشت نہیں، علی حسین نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علی حسین نقوی، علامہ صادق جعفری اور علامہ مبشر حسن سمیت دیگر صوبائی رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی آڑ میں ملت تشیع کی کردار کشی کسی صورت برداشت نہیں، بیماریوں کا تعلق مسلک سے نہیں افراد سے ہے، میڈیا کے ذریعے کرونا وائرس کے ہر مریض کو کسی زائر کے کھاتے میں ڈالنا مسلکی تعصب کو ہوا دینے کے مترادف ہے، کرونا وائرس کے نام پر زائرین اور قافلہ سالاروں کو ہراساں کرنا نامناسب عمل ہے، کرونا کے مسئلے پر حکومت کا غیر ذمہ دارانہ طرز عمل ملت تشیع کے لئے اضطراب اور تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی سب سے بڑی تعداد چین میں رپورٹ کی گئی ہے، چین سے پاکستان کے تجارتی روابط اور افراد کی نقل و حرکت میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آئی، اس کے برعکس ایران میں زائرین کی بڑی تعداد کو روک لیا گیا ہے اور زائرین کے خلاف مسلسل پروپیگنڈہ جاری ہے، یہ سب کس کی ایما پر ہو رہا ہے، بہت جلد منظر عام پر آجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر دینا کسی صورت درست نہیں کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب ایران سے واپس آنے والے زائرین ہیں، ارض پاک میں کسی بھی ایسی سازش کو پنپنے کا موقع نہیں دیا جائے گا، جو طبقاتی یا مسلکی تفریق کا باعث ہو۔ انہوں نے کہا کہ وائرس کی رپورٹ کے بعد ایران میں پاکستانی زائرین کی ایک بڑی تعداد پھنسی ہوئی ہے، ایران میں موجود پاکستانی سفارت خانہ پاکستانی زائرین کی مشکلات کے ازالے کے لئے ذمہ دارانہ کردار ادا نہیں کر رہا، جس سے زائرین کی مشکلات میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے، دیار غیر میں اپنے شہریوں کی مشکلات کا ازالہ کسی بھی سفارت خانے کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے، مقامات مقدسہ کی زیارت پر جانے والے پاکستانی شہریوں کو اس اذیت ناک صورتحال سے نکالنے کے لئے حکومت کو ہنگامی سطح پر اقدامات کرنے چاہیئے، ایران عراق جانے والے زائرین کا ویزہ اور بیرون ملک قیام کی اجازت کا دورانیہ انتہائی مختصر ہوتا ہے، زائرین نے رہائش و طعام کے ذاتی انتظامات بھی قیام کی مدت کو مدنظر رکھ کر کئے ہوتے ہیں، زائرین کے قیام میں طوالت ان کے لئے رہائشی و سفری مشکلات اور اشیائے خوردونوش کی عدم دستیابی کی شکل میں سامنے آنا شروع ہوگیا ہے۔

انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ زائرین کی واپسی کے لئے خصوصی پروازوں کا انتظام کیا جائے، تاکہ زائرین اور ان کے خاندانوں کو درپیش اضطراب کا خاتمہ ہو، جو زائرین زمینی راستے کے ذریعے پاکستان کے سرحدی علاقے تفتان میں داخل ہو رہے ہیں، انہیں پاکستان ہاؤس میں غیر ضروری قیام پر مجبور کیا جا رہا ہے، جو اپنے شہریوں کے ساتھ بدترین زیادتی اور قابل مذمت ہے، کرونا وائرس کو بنیاد بنا کر زائرین اور ٹورز آپریٹرز کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے، حکومتی ادارے کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے ادویہ اور دیگر ضروری اشیاء کی وافر مقدار اور مناسب قیمت پر مارکیٹ میں دستیابی کو یقینی بنائیں، اس سلسلے میں خوف و ہراس پھیلانے سے گریز کیا جائے۔ کانفرنس میں علامہ علی انور جعفری، میر تقی ظفر، ناصر الحسینی سمیت زیارات و ٹور آپریٹرز کے ذمہ داران سید عابد رضوی، عوسجہ رضوی، محسن بادامی، غضنفر رضوی، ذوالفقار نقوی، سلمان حیدر، علی اصغر، دانش رضوی سمیت زیارات و ٹور آپریٹرز کی بڑی تعداد موجود تھی۔
خبر کا کوڈ : 848192
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش