0
Wednesday 4 Mar 2020 08:48

منہاج القرآن ویمن لیگ کا اسلام آباد میں ویمن سمٹ اور واک کا اعلان

منہاج القرآن ویمن لیگ کا اسلام آباد میں ویمن سمٹ اور واک کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ منہاج القرآن ویمن لیگ نے 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں ویمن سمٹ اور مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں مرکزی صدر فرح ناز اور ویمن سمٹ مارچ 2020 ء کی سربراہ عائشہ مبشر نے مشاورتی کونسل کے اجلاس میں کیا۔ فرح ناز نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا اخلاقی روایات و اقدار کے دائرے میں رہتے ہوئے عورت مارچ کرنے کی اجازت دی، اس فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہیں، یہ تاثر درست نہیں کہ مارچ کو روکنے کی استدعا کی گئی یا آزادی اظہار پر کوئی قدغن لگانے کی درخواست کی گئی تھی اور نہ ہی معزز عدلیہ کی طرف سے کوئی ایسا ریمارکس آیا، اس ضمن میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی خبریں منفی، من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔
 
ویمن سمٹ 2020ء کی سربراہ عائشہ مبشر نے کہا کہ ہم خواتین کے حقوق کے تحفظ کی سب سے مضبوط آواز ہیں، ہم 365 دن ویمن امپاورمنٹ کیلئے کام کرتی ہیں مگر وہ خواتین اور طبقہ جو پاکستانی سوسائٹی میں آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہے وہ یکا یک 8 مارچ کو کسی غار سے نکل آتا ہے اور خواتین کے حقوق کا نمائندہ بن جاتا ہے اور مسلمہ اقدار و روایات کو پامال کرنے اور پاکستان کے تشخص کو ہر سال مجروح کرنے کی ناکام کوشش کرتا ہے۔ خواتین رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان 21 کروڑ عوام کا غیور ملک ہے، مٹھی بھر عناصر اس کے تشخص سے نہیں کھیل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ آٹھ مارچ کو اسلام آباد میں یہ ثابت کریں گی کہ پاکستان کی خواتین کی غالب اکثریت آئین، قانون، اقدار و روایات کے دائرے میں رہتے ہوئے حقوق نسواں کی علمبردار ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر مادر پدر آزادی کا قائل طبقہ پاکستان اور خواتین کے وقار کو نقصان پہنچا رہا ہے، گزشتہ سال غیر اخلاقی سلوگن والے بینر، پلے کارڈ لہرانے کی وجہ سے پورے پاکستان کے عوام میں غم و غصہ پھیلا اور پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچا، اس قسم کے رویے کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ خواتین رہنماؤں نے کہا کہ 8 مارچ کو اسلام آباد میں منعقد ہونیوالے ویمن سمٹ میں حقوق نسواں کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائیگا، یہ اعلامیہ محض خوش کن الفاظ پر مشتمل نہیں ہو گا بلکہ حقوق نسواں کے تحفظ کیلئے لائحہ بھی دیا جائیگا۔ عائشہ مبشر نے کہا کہ اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ ایک مخصوص مائنڈ سیٹ آئینی، قانونی، اخلاقی تحفظ کے باوجود خواتین کا استحصال کرتا ہے، اس کا وراثتی حق غصب کرتا ہے، خواتین کی تعلیم و تربیت کے راستے کی رکاوٹ بنتا ہے، اسے معاشی سرگرمیوں کا حصہ بننے سے روکتا ہے لیکن اس طبقہ کیخلاف جدوجہد کرنے کیلئے کسی کو گالی اور نفرت پھیلانے کی ہر گزضرورت نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 848277
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش