0
Thursday 5 Mar 2020 08:56

مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کو لیکر ہائی الرٹ

مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کو لیکر ہائی الرٹ
اسلام ٹائمز۔ پرنسپل سیکرٹری منصوبہ، ترقی، نگرانی و اطلاعات روہت کنسل نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پیدا شدہ امکانی صورتحال سے نمٹنے کے تعلق سے 2 فروری 2020ء کو بھارتی حکومت کی طرف سے پہلی ایڈوائزری کے بعد جموں و کشمیر میں چوکسی برتی جارہی ہے تاکہ وائرس کے تمام مشتبہ معاملات کی نشاندہی کی جاسکے۔ جموں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک جموں و کشمیر میں 201 افراد کے ساتھ رابطہ قائم کیا گیا ہے۔ ان افراد نے یا تو چین، جنوبی کوریا، ایران، تھائی لینڈ، اٹلی، جنوب مشرقی ایشیاء وغیرہ ممالک کا سفر کیا ہے یا اُن افراد کے رابطے میں آئے ہیں جنہوں نے ان ممالک کا سفر کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اب تک 21 مشتبہ معاملات کی جانچ کی گئی ہے اور پورے جموں و کشمیر میں کوئی بھی معاملہ مثبت نہیں پایا گیا ہے۔ لوگوں سے نہ گھبرانے کی اپیل کرتے ہوئے اُنہوں نے یقین دلایا کہ پوری انتظامی مشینری بشمول ہیلتھ مشینر ی انتہائی چوکسی برت رہی ہے اور تمام انتظامات دستیاب رکھے جارہے ہیں۔
 
جموں اور سرینگر کے ہوائی اڈوں پر آج سے صد فیصد سیلف ڈیکلریشن کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے تاکہ ان افراد کا پتہ لگایا جاسکے جنہوں نے متاثرہ ممالک کا سفر کیا ہو۔ علاوہ ازیں سڑک کے ذریعے سے سفر کرنے والے مسافروں کے لئے لکھن پور اور لور منڈا میں چیک پوائنٹس قائم کئے جارہے ہیں تاکہ متاثرہ ممالک کا سفر کرنے والے افراد کی نشاندہی کی جاسکے۔ روہت کنسل نے کہا کہ سرینگر اور جموں میں 24 گھنٹے کام کرنے والے ڈیٹا کنٹرول مراکز قائم کئے جاچکے ہیں تاکہ متاثرہ ممالک کا سفر کرنے والے لوگوں کی تفصیلات جمع کی جاسکیں۔ اُنہوں نے کہا کہ تمام مشتبہ معاملات سے وضع کئے گئے پروٹوکال کے ذریعے سے نمٹا جارہا ہے۔ روہت کنسل نے کہا کہ ڈاکٹر، طبی ماہرین اور انتظامی افسران ذرائع ابلاغ کے ذریعے لوگوں تک پہنچ رہے  ہیں اور انہیں احتیاطی تدابیر کے بارے میں جانکاری دے رہے ہیں۔ ڈویژنل کمشنر جموں سنجیوورما، ناظم اطلاعات و رابطہ عامہ ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر اور محکمہ صحت کے کئی دیگر افسران بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 848470
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش