0
Thursday 5 Mar 2020 21:55

میرا جسم میری مرضی فحاشی ہے، کچھ لوگ زمانہ جہالت کی طرف لے جارہے ہیں، مولانا فضل الرحمان 

میرا جسم میری مرضی فحاشی ہے، کچھ لوگ زمانہ جہالت کی طرف لے جارہے ہیں، مولانا فضل الرحمان 
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ و کشمیر کمیٹی کے سابق چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ میرا جسم میری مرضی فحاشی ہے، آئین، قانون اور تہذیب اس کی اجازت نہیں دیتا، یہ نعرہ صرف ایک فیصد طبقے کا ہے، عورت مارچ باہر کا ایجنڈا ہے، عورت مارچ والے کونسا حق مانگ رہے ہیں؟، وراثت، جائیداد اور معاش میں اسلام نے عورت کو حصہ دیا ہے، کچھ لوگ زمانہ جہالت کی طرف لے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ امریکہ افغان معاہدے کو پوری دنیا نے سراہا ہے، 19سال بعد خطہ امن کی طرف جارہا ہے، قیام امن کے لئے معاہدہ نیک شگون ہے، ایسے معاہدوں میں مشکلات آتی ہیں، فریقین صبر کا مظاہرہ کریں، فریقین معاہدے کو سبوتاژ نہ ہونے دیں، افغانستان میں برسراقتدار قوتیں اور کئی ممالک معاہدے سے خوش نہیں، موجودہ حکومت کو مزید وقت ملا تو ملک میں انقلاب آجائے گا۔
 
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی نے پرامن مارچ کیا، ملکی سیاست کو پرامن رکھنا چاہتے ہیں، ہم سے معاہدہ کرنے والے پاسداری کریں، جے یو آئی سے کیے وعدے پورے نہ ہوئے تو نام سامنے پائیں گے، مجھ پر آرٹیکل 6 لگانا مذاق ہے، ملک میں بڑا کاروباری طبقہ پیسہ باہر لے جا رہا ہے، کارخانے بند ہونے سے معیشت ڈوب جائیگی، معاشی طور پر کمزوری ریاست کے لئے نقصان دہ ہے، بڑی جماعتوں کا کردار بھی بڑا ہونا چاہیئے، ملک ڈوب رہا ہے اور سیاسی جماعتیں اگلی حکومت پر نظر رکھے ہوئے ہیں، حج فارم میں ختم نبوت حلف نامے میں غلطی سنگیں ہے، وزیر اطلاعات کی لاعلمی حیران کن ہے، ختم نبوت بارے قوانین سے جان بوجھ کر چھیڑ چھاڑ کی جارہی ہے، ق لیگ کی اس یقین دہانی کا کوئی اختیار نہیں، پیچھے کوئی اور تھا اور سامنے ق لیگ تھی، بہت جلد جنوری میں حکومت ختم کرنے کا وعدہ کرنیوالوں کا نام بتائوں گا۔ 
خبر کا کوڈ : 848629
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش