QR CodeQR Code

ملک بھر میں بلدیاتی اختیارات کا سنگین مسئلہ ہے، چیف جسٹس

5 Mar 2020 23:38

چیف جسٹس نے کہا کہ ایسی صنعتوں کو نہ چلائیں جو اسلام آباد کو آلودہ کریں، بیرون ملک سے زائد المیعاد اشیاء منگوائی جاتی ہیں، دبئی والے اپنی ایکسپائر چیزیں پاکستان بھجوا دیتے ہیں، اسلام آباد کی اپنی فوڈ اتھارٹی بنائیں جو چیزوں کا جائزہ لے۔


اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے ہیں کہ ملک بھر میں بلدیاتی اختیارات کا سنگین مسئلہ ہے اور آرٹیکل 140 اے کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، بلدیاتی اختیارات کا رونا صرف اسلام آباد کا ہی نہیں پورے ملک کا ہے۔ سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی کیس کی سماعت کی، چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد علی نے عدالت کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر ہائی وے کو بنانے جا رہے ہیں تاہم  فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے کا اپنے ملازمین پر کوئی کنٹرول نہیں، چیئرمین سے زیادہ کلرک طاقتور ہیں۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ جن کا تبادلہ کرتا ہوں وہ حکم امتناع لے آتے ہیں، کرپٹ ملازمین اور افسران کے کیسز ایف آئی اے کو بھجوا رہا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آج تمام تبادلوں پر جاری حکم امتناع ختم کر دینگے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایسی صنعتوں کو نہ چلائیں جو اسلام آباد کو آلودہ کریں، بیرون ملک سے زائد المیعاد اشیاء منگوائی جاتی ہیں، دبئی والے اپنی ایکسپائر چیزیں پاکستان بھجوا دیتے ہیں، اسلام آباد کی اپنی فوڈ اتھارٹی بنائیں جو چیزوں کا جائزہ لے۔


خبر کا کوڈ: 848646

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/848646/ملک-بھر-میں-بلدیاتی-اختیارات-کا-سنگین-مسئلہ-ہے-چیف-جسٹس

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org