0
Thursday 5 Mar 2020 23:48

آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا آخری پروگرام ہے، اسد عمر

آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا آخری پروگرام ہے، اسد عمر
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام آخری ہوگا، معیشت میں بہتری کے گرین سگنلز مل رہے ہیں اور صنعتی شعبے کی بحالی میں مثبت پیشرفت ہے۔ سینئر صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان ہمارے ساتھ ہی رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ایک وزیر جلد وفاقی کابینہ میں واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں مندی سے ہمیشہ پاکستان کو فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈالرز اور پٹرولیم کی قیمتوں میں ہونے والی کمی سے ہمیں فائدہ ہوگا۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ میں بیرون ملک سے 13 فیصد زیادہ زرمبادلہ آیا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ مہنگائی بھی 14 فیصد سے 12.4 فیصد پر آ گئی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوئی ہیں۔ آئندہ کے منصوبوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگلے سال مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2018ء میں کہا تھا کہ مستحکم ہونے میں دو سال لگیں گے کیونکہ مہنگائی اور صورتحال کا اندازہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب استحکام کی جانب گامزن ہیں۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے کہا کہ اس سال سی پیک کے تین اسپیشل اکنامک زونز بنائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ فروری میں سیمنٹ کی کھپت میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پرائس انڈیکس 20 فیصد کم ہوکر 14.6 پر آگیا ہے جبکہ ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران ترسیلات زر پچھلے سال کی نسبت 13 فیصد بڑھی ہیں  جبکہ اوورسیز پاکستانیوں نے گزشتہ تین ماہ میں 700 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ بھجوایا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملکی برآمدات میں بھی چار فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اسی عرصے کے دوران بھارت اور بنگلہ دیش کی برآمدات منفی میں رہی ہیں۔

پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ملک کی صنعتی پیداوار میں 9 سے 35 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران 185 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ خرچ کیا گیا ہے۔ سینئر صحافیوں سے بات چیت میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ معاشی استحکام آچکا، اب ترقی کی جانب بڑھیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مہنگائی پہ قابو پانے کا دعویٰ نہیں کرتے لیکن اس میں کمی لانے میں کامیاب رہے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ سی پیک کا اہم ترین مرحلہ اقتصادی زونز کا قیام ہے۔ انہوں نے نام لیے بغیر استفسار کیا کہ تنقید کرنے والے بتائیں کہ سی پیک کا کون سا منصوبہ رکا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ رشکئی ، فیصل آباد اور دھابیجی کے اقتصادی زونز کا افتتاح سال رواں میں ہی ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 848651
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش