0
Friday 6 Mar 2020 14:58

سی پیک کے تحت کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ مسترد، 6 ماہ میں مکمل بحالی کا حکم

سی پیک کے تحت کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ مسترد، 6 ماہ میں مکمل بحالی کا حکم
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے سرکلر ریلوے کی بحالی کے لئے وفاق اور سندھ حکومت کا سی پیک منصوبہ مسترد کرتے ہوئے 6 ماہ میں سرکلر ریلوے کی مکمل بحالی کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سرکلر ریلوے کی بحالی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ، اٹارنی جنرل، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری ریلوے سمیت دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس پاکستان کو کراچی سرکلر ریلوےکی بحالی سے متعلق بریفنگ دی گئی جس میں اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل اور چیف سیکریٹری سمیت سیکریٹری ریلوے و دیگر حکام شریک تھے، اس دوران سرکلر ریلوے بحالی سے متعلق مختلف آپشنز پرغور کیا گیا۔ بریفنگ میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا گیا کہ سرکلر ریلوے کے 24 دروازوں میں سے 14 دروازےمسلہ بن گئے ہیں، 14 دروازوں پر تجاوزات ہٹانا ممکن نہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا ہے سندھ حکومت نے تجویز دی کہ 14 دروازوں کے بالائی گزرگاہیں بنائی جاسکتی ہیں، 1995ء کی سرکلر ریلوے بحال کی تو بہت کچھ ختم کرنا ہوگا، گرین لائن اور اورنج لائن سب منصوبے ختم کرنا پڑیں گے، عدالت سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کے پلان پر غور کرے۔

اٹارنی جنرل اور اے جی سندھ کی بریفنگ سننے کے بعد عدالت نے وفاق اور سندھ حکومت کا کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لئے سی پیک منصوبہ مسترد کردیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ سب لولی پاپ ہیں، 6 ماہ کا وقت ہے کے سی آر بحال کردیں، مزید کوئی مہلت نہیں ملےگی۔ عدالت نے کہا کہ سی پیک منصوبہ آپ جاری رکھیں اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، ہمیں کے سی آر بحال چاہیئے۔ عدالت نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ سرکلر ریلوے کے لئے راستہ بنانا اور تجاوزات ہٹانا آپ کی ذمہ داری ہے اور ریل کے لئے بندوبست ریلوے کی ذمہ داری ہے، ٹرین کے لئے سارہ بندوبست ریلوے نے کرنا ہے، ریلوے وفاقی وزارت ہے، پیسا بھی وفاق فراہم کرے گا۔ عدالت نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا مکمل منصوبہ اور شیڈول 26 مارچ کو طلب کرلیا۔
خبر کا کوڈ : 848723
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش