0
Friday 6 Mar 2020 20:48

کرونا وائرس، گلگت بلتستان میں تمام فیسٹولز منسوخ، اجتماعات پر پابندی

کرونا وائرس، گلگت بلتستان میں تمام فیسٹولز منسوخ، اجتماعات پر پابندی
اسلام ٹائمز۔ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر گلگت بلتستان حکومت نے صوبے میں تمام فیسٹول کو منسوخ کرتے ہوئے اجتماعات اور جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی۔ ساتھ ہی تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بشمول مدارس کو بھی 14 مارچ تک مزید بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جی بی میں کورونا وائرس کی وباء پر نظر رکھنے اور ضروری اقدامات کرنے کے لیے قائم سیکریٹریز سٹیرینگ کمیٹی کا اہم اجلاس سیکرٹری داخلہ کی زیر صدارت گلگت میں ہوا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر جی بی کے تمام بڑے ہسپتالوں میں 130 آئیسولیشن رومز قائم کر دیے گئے ہیں اور تینوں ریجنز میں خصوصی آئیسولیشن ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ تھور چیک پوسٹ، استک سکردو، گلگت اور سکردو ائیر پورٹس پر خصوصی سکریننگ ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد سے تربیت یافتہ پیتھالوجسٹ کنسلٹنٹ اگلے دو ہفتوں میں سیمپل ٹیسٹ کے مواد کی فراہمی کے بعد گلگت میں ٹیسٹ لیبارٹری کا کام شروع کرے گا۔

اجلاس میں پولیس ٹریننگ سنٹرز، کھیلوں کی سرگرمیاں، فیسٹیولز، خنجراب ٹاپ، شندور ٹاپ، یتیم خانے، ووکیشنل سنٹرز، جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ اور دیگر تمام اجتماعات کو تاحکم ثانی محدود اور بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔  سیکریٹری صحت راجہ رشید علی نے کورونا وائرس کی بیماری سے نمٹنے کے لیے اب تک محکمے کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ سیکریٹری صحت نے اپنی بریفنگ میں کہا کہ اس وائرس کے پھیلاﺅ کے پیش نظر صوبے بھر میں 130 آئسولیشن رومز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جہاں پر تمام انتظامات مکمل کیے گئے ہیں اور تربیت یافتہ عملہ ہائی الرٹ ہے۔ تینوں ریجنز میں خصوصی آئسولیشن ہسپتالوں (محمد آباد دنیور، بسین ہسپتال، ڈی ایچ کیو ہسپتال چلاس میں قائم آئسولیشن ونگ، گمبہ سکردو ہسپتال، ہادی آباد چوک سکردو میں نئی تعمیر شدہ سرکاری عمارت) کے علاوہ ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت، سٹی ہسپتال گلگت، سول ہسپتال کریم آباد ہنزہ، ڈی ایچ کیو ہسپتال گاہکوچ، استور، خپلو، نگر، سٹی ہسپتال کھرمنگ و دیگر تمام بڑے ہسپتالوں میں فوری طور پر آئسولیشن رومز قائم کر دیے گئے ہیں۔ جبکہ سی ایم ایچ گلگت میں 49 آئسولیشن رومز کا قیام بھی عمل میں لایا جا چکا ہے۔

سیکریٹری صحت نے مزید بتایا کہ ہم نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد سے مکمل رابطے میں ہیں، اب تک 22 مشتبہ افراد کے سیمپلز بھجوائے گئے تھے جن میں سے صرف ایک مریض میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے جو کہ آئسولیشن میں ہے اور مریض صحت یابی کی طرف گامزن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت نے تمام اضلاع و تحصیل سطح پر ایمرجنسی آپریشن سنٹرز بھی قائم کیے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس طلب کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک سے آنے وا لے تمام زائرین اور مسافروں سے رابطے میں ہیں اور ان کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے قائم کردہ تمام چیک پوسٹس بشمول ائیر پورٹس پر قائم سکرینینگ سنٹرز میں عملہ زائرین و مسافروں سے سکریننگ کے ساتھ ساتھ ان کے کوائف بھی حاصل کر رہا ہے اور ایک مربوط ڈیٹا بیس بنایا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی طرح کی طبی شکایت پر فوری طور پر مدد فراہم کی جا سکے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عوام الناس کو اس وائرس سے بچاﺅ اور آگہی کے حوالے سے مختلف عوامی مقامات پر بینرز اور تشہیری مواد آویزاں کیا جائے گا۔ اجلاس میں علماء کرام سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ جمعہ خطبات میں کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر سے عوام کو آگاہ کریں۔ اس سلسلے میں محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عوام کو ٹی وی، ریڈیو اور سوشل میڈیا کے ذریعے معلومات و آگاہی دی جا رہی ہے۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس وقت جی بی سے تعلق رکھنے والے چار سو کے قریب زائرین بلوچستان میں موجود ہیں جن کی مکمل سکریننگ کے بعد ان کو قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔ ان زائرین کو طبی بنیادوں پر مقررہ مدت کی تکمیل پر گھروں کو واپس بھیجا جائے گا۔ اس حوالے سے محکمہ صحت جی بی بلوچستان انتظامیہ سے روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہے۔
خبر کا کوڈ : 848786
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش