QR CodeQR Code

آزادی نسواں کی آڑ میں عورت ہی عورت کا استحصال کر رہی ہے، علامہ ساجد میر

6 Mar 2020 22:35

لاہور میں کارکنوں سے خطاب میں جمعیت اہلحدیث پاسکتان کے سربراہ نے کہا کہ اغیار کی فنڈنگ سے معصوم عورتوں سے حقوق نسواں کی تحریک کی آڑ میں شرارت کرائی جا رہی ہے، مدینہ کی اسلامی ریاست میں عورتیں بازار کی زینت نہیں بنتی تھیں، یہاں عورت کو اشتہار بنا دیا گیا ہے۔


مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد میر کا کہنا تھا کہ پاکستانی معاشرہ مادر پدر آزاد نہیں، یہاں اسلامی اقدار کی پابندی کرنا ہو گی، آزادی نسواں کی آڑ میں عورت ہی عورت کا استحصال کر رہی ہے، مٹھی بھر مغرب زدہ عورتوں کی فنڈنگ کون کرتا ہے؟ نیب اِن کی تحقیقات کرے، مُلک میں ایسے کسی بھی فحاشی پھیلانے والے پروگرام کے انعقاد کی ہرگز اجازت نہ دی جائے، جس سے عورتوں کے ہاتھوں عورتوں کا استحصال کیا جائے۔ لاہور میں کارکنوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اغیار کی فنڈنگ سے معصوم عورتوں سے حقوق نسواں کی تحریک کی آڑ میں شرارت کرائی جا رہی ہے، مدینہ کی اسلامی ریاست میں عورتیں بازار کی زینت نہیں بنتی تھیں، یہاں عورت کو اشتہار بنا دیا گیا ہے۔

علامہ ساجد میر کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ایک عرصہ دراز سے عورت مظلوم چلی آ رہی تھی، یونان، مصر، عراق، ہند، چین، غرض ہر قوم اور ہر خطہ میں کوئی ایسی جگہ نہیں تھی جہاں عورتوں پر ظلم کے پہاڑ نہ ٹوٹے ہوں، لوگ اسے اپنے عیش و عشرت کی غرض سے عورتوں کی خرید و فروخت کرتے، ان کے ساتھ حیوانوں سے بھی بُرا سلوک کیا جاتا تھا، حتیٰ کہ اہلِ عرب عورت کے وجود کو موجبِ عار سمجھتے تھے اور لڑکیوں کو زندہ درگور کر دیتے تھے، ہندوستان میں شوہر کی لاش پر اس کی بیوہ کو جلایا جاتا تھا، واہیانہ مذاہب عورت کو گناہ کا سر چشمہ، معصیت کا دروازہ اور گناہ کا مجسم سمجھتے تھے، اس سے تعلق رکھنا روحانی ترقی کی راہ میں رکاوٹ سمجھتے تھے، دنیا کی زیادہ تر تہذیبوں میں عورت کی سماجی حیثیت نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ اسے حقیر و ذلیل نگاہوں سے دیکھا جاتا تھا، اس کے معاشی و سیاسی حقوق نہیں تھے، وہ آزادانہ طریقے سے کوئی لین دین نہیں کر سکتی تھی، وہ باپ کی، پھر شوہر اور اس کے بعد اولادِ نرینہ کی تابع اور محکوم تھی، اس کی کوئی اپنی مرضی نہیں تھی اور نہ ہی اسے کسی پر کوئی اقتدار حاصل تھا، یہاں تک کہ اسے فریاد کرنے کا بھی حق حاصل نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس نے عورت پر احسان عظیم کیا اور اس کو ذلت و پستی کے گڑھوں سے نکالا جبکہ وہ اس کی انتہا کو پہنچ چکی تھی، اس کے وجود کو گوارا کرنے سے بھی انکار کیا جا رہا تھا تو نبیِ کریم (ص) رحمۃ للعالمین بن کر تشریف لائے اور آپ(ص) نے پوری انسانیت کو اس آگ کی لپیٹ سے بچایا اور عورت کو بھی اس گڑھے سے نکالا اور اس زندہ دفن کرنیوالی عورت کو بے پناہ حقوق عطا فرمائے۔


خبر کا کوڈ: 848814

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/848814/آزادی-نسواں-کی-آڑ-میں-عورت-ہی-کا-استحصال-کر-رہی-ہے-علامہ-ساجد-میر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org