0
Sunday 8 Mar 2020 11:17

پختونخوا میں بینظیر پروگرام سے مستفید سرکاری ملازمین میں 16خواتین بھی شامل

پختونخوا میں بینظیر پروگرام سے مستفید سرکاری ملازمین میں 16خواتین بھی شامل
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقوم وصول کرنے والوں میں سرکاری محکموں کی 16 خواتین کے بھی شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے سرکاری ملازمین کے فائدہ اٹھانے کے حوالے سے  وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقات جاری ہیں۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق خیبر پختونخوا میں سرکاری محکموں کی 16 خواتین ملازمین نے بھی رقوم وصول کی ہیں، خواتین ملازمین محکمہ تعلیم، صحت اور دیگر اداروں سے تعلق رکھتی ہیں۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ 16 میں سے 15 خواتین ملازمین نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقم لینے کا اعتراف کر لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے خیبر پختونخوا کو 343 سرکاری ملازمین کی فہرست فراہم کی گئی تھی جس میں سے بیشتر کا ریکارڈ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے ایف آئی کو فراہم کیا جاچکا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کا کہنا ہے دیگر 327 سرکاری ملازمین نے اپنے اہل خانہ کے نام پر رقوم لی ہیں جن میں سے بیشتر کی نشاندہی ہوگئی ہے۔ خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ ثانیہ نشتر نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ 20 ہزار غیر مستحق افراد کو نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی سے نکالے گئے افراد 2011ء سے مستحق افراد کا حق کھا رہے تھے، نکالے گئے افراد کی جگہ نئے لوگوں کو شامل کیا جائے گا اور ہر سال فہرست کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ بی آئی ایس پی سے نکالے گئے افراد کی فہرست کے ذریعے انکشاف ہوا تھا کہ چاروں صوبوں اور وفاق سے اعلٰی سرکاری افسران بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھاتے رہے جس کے بعد حکومت نے ایف آئی اے کے ذریعے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 849119
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش