QR CodeQR Code

سعودی عرب میں قید فلسطینی مزاحمتی محاذ کے حامیوں اور مرکزی رہنماؤں پر فرد جرم عائد کر دی گئی

9 Mar 2020 10:37

سعودی جیلوں میں قید اسلامی مزاحمتی محاذ کے سیاسی قیدیوں کی دیکھ بھال کے لئے بنائی گئی فلسطینی کمیٹی کے سربراہ خضر المشایخ نے میڈیا کیساتھ گفتگو میں اس بات پر زور دیا ہے کہ حجاز میں سعودی رژیم کے ہاتھوں گرفتار کئے گئے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے اہم حامیوں اور مرکزی رہنماؤں کو اپنے دفاع کیخاطر اردنی یا سعودی وکیل کی خدمات حاصل کرنیکا حق دیا جائے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی سکیورٹی فورسز کیطرف سے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے 60 ممتاز حامیوں اور مرکزی رہنماؤں کو سال 2019ء کے اوائل میں گرفتار کر لیا گیا تھا تاہم تقریبا 1 سال کا عرصہ بغیر کسی الزام کے قید میں رکھنے کے بعد ان میں سے صرف 40 افراد کو ہی گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ سعودی رژیم کی طرف سے حجاز میں مقیم فلسطینی مزاحمتی محاذ کے اہم حامیوں اور حماس کے مرکزی رہنماؤں کو گزشتہ 1 سال کی قید کے بعد عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے جہاں ان کے خلاف فوجداری مقدمات میں باقاعدہ فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سال 2019ء کی ابتداء میں گرفتار کئے جانے والے حجاز میں مقیم 60 فلسطینی و اردنی شہریوں میں سے 40 کو گزشتہ روز سعودی عدالت میں پیش کیا گیا ہے جہاں ان پر دہشتگرد تنظیم (حماس) کے ساتھ تعلق، ناجائز طریقے سے مال کمانے اور بغیر اجازت کے تنظیمیں تشکیل دینے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

سعودی رژیم کی جیلوں میں قید اسلامی مزاحمتی محاذ کے سیاسی قیدیوں کی دیکھ بھال کے لئے بنائی گئی فلسطینی کمیٹی کے سربراہ خضر المشایخ نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں سعودی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمتی محاذ کے ان اہم حامیوں اور مرکزی رہنماؤں کو فی الفور آزاد کرے یا انہیں اپنے دفاع کی خاطر اردنی یا سعودی وکیل کی خدمات حاصل کرنے کا حق دے۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات حاصل کرنے کی غرض سے ان سیاسی قیدیوں کے وکیل کو عدالتی جلسات میں شرکت کرنے کی اجازت بھی دی جائے۔ انہوں نے سعودی عدالتوں میں ان شخصیات پر چلائے جانے والے مقدمات کے عادلانہ نہ ہونے کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان شخصیات میں سے کوئی بھی حجاز کے اندر اپنے قیام کے دوران کسی قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی سکیورٹی فورسز کی طرف سے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے 60 ممتاز حامیوں و مرکزی رہنماؤں کو سال 2019ء کے اوائل میں گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ تقریبا 1 سال کا عرصہ بغیر کسی الزام کے قید میں رکھنے کے بعد ان میں سے صرف 40 افراد کو ہی گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سعودی رژیم کے ہاتھوں گرفتار کی جانے والی ان ممتاز شخصیات میں 81 سالہ محمد الخضری بھی شامل ہیں جو گزشتہ 20 سالوں سے سعودی حکومت کے لئے حماس کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے جبکہ فلسطینی و اردنی شہریوں کی باقی تعداد اعلی درجے کے ڈاکٹرز اور انجینیئرز پر مشتمل ہے۔


خبر کا کوڈ: 849247

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/849247/سعودی-عرب-میں-قید-فلسطینی-مزاحمتی-محاذ-کے-حامیوں-اور-مرکزی-رہنماو-ں-پر-فرد-جرم-عائد-کر-دی-گئی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org