0
Monday 9 Mar 2020 12:06

میرے پاس اپنا برتھ سرٹیفکیٹ نہیں ہے، کیا مجھے مرنا ہوگا، چندر شیکھر راؤ

میرے پاس اپنا برتھ سرٹیفکیٹ نہیں ہے، کیا مجھے مرنا ہوگا، چندر شیکھر راؤ
اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا ہے کہ ان کا خود کا برتھ سرٹیفکیٹ نہیں ہے پھر وہ اپنی شہریت کیسے ثابت کریں گے۔؟ انہوں نے اسمبلی میں کہا کہ میرا اپنا برتھ سرٹیفکیٹ نہیں ہے ایسی صورت میں میں کہاں سے اپنے والد کی پیدائش کا ثبوت پیش کرسکتا ہوں، اب کیا مجھے مرنا ہوگا۔ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے  تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں ایک گاوں میں پیدا ہوا تھا۔ اس وقت کوئی اسپتال نہیں تھا، میری پیدائش کے بعد گھر والوں نے گاؤں کے معزز شخص کو طلب کرکے میری سرٹیفکیٹ ایک عام پرچے پر حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ اُس زمانہ میں گاؤں کے معزز افراد ہی پیدائش کا ثبوت ایک کاغذ پر لکھ کر دیتے تھے اور اسی کو حاصل کیا جاتا تھا جو اب تک میرے پاس محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب اعلیٰ ذات سے تعلق رکھنے والا ایک شخص برتھ سرٹیفکیٹ پیش نہیں کرسکتا تو این آر سی میں کس طرح دلت اور نچلی ذات کے افراد اپنی پیدائش کے ثبوت  پیش کریں گے۔؟ انہوں نے ایوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون پر تفصیلی بحث کی ضرورت ہے۔
 
چندر شیکھر راؤ نے گورنر کے خطبہ پر تحریک تشکر کے موقع پر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں اختلاف رائے فطری بات ہے۔ شہریت ترمیمی قانون پر بحث ایک دن میں مکمل نہیں ہوسکتی۔ اس قانون  پر بحث کا مطلب ہے بین الاقوامی سطح پر قوم پرستی کے بارے میں بات کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے اراکین اسمبلی بھی اپنی رائے کا اظہار کریں۔ انہوں نے اسپیکر پوچارم سرینواس ریڈی سے گزارش کی کہ اس مسئلہ پر تمام اراکین کو بحث کا موقع فراہم کریں تاکہ ہر کسی کو اپنی بات پیش کرنے کا موقع مل سکے۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ سی اے اے پر حکومت تمام پارٹیوں کو اپنے موقف کے اظہار کا موقع دے گی۔ انہوں نے کہا کہ این پی آر اور این آر سی کے علاوہ سی اے اے پر کسی بھی پارٹی کے خیالات الگ ہوسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ چندر شیکھر راؤ کی پارٹی نے بھارتی پارلیمنٹ میں سی اے اے کی مخالفت کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 849274
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش