0
Monday 9 Mar 2020 14:35

سعودی شاہی خاندان میں بڑے پیمانے پر بغاوت، 20 شہزادے گرفتار

سعودی شاہی خاندان میں بڑے پیمانے پر بغاوت، 20 شہزادے گرفتار
اسلام ٹائمز۔ سعودی حکومت نے شاہی خاندان میں بغاوت کو کچلنے کے لئے کریک ڈاؤن کو بڑھاتے ہوئے مزید 20 شہزادوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے خلاف بغاوت کے الزام میں مزید 20 شہزادوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جن میں فوج کے سابق انٹیلی جنس سربراہ نائف بن احمد بھی شامل ہیں۔ دو روز قبل بھی ولی عہد محمد بن سلمان کا تختہ الٹنے کی سازش کے الزام میں ان کے چچا شہزادہ احمد بن عبدالعزیز، چچا زاد بھائی اور سابق ولی عہد محمد بن نائف اور شاہی خاندان کے اہم ترین فرد شہزادہ نواف بن نائف کو ان کے محلات سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔ سعودی حکومت نے شاہی خاندان کے ان اعلیٰ ترین ارکان کے ساتھ ساتھ ان کے قریب سمجھے جانے والے ہر شخص، وزارت داخلہ کے درجنوں حکام، سینئر فوجی افسران کو گرفتار کرلیا ہے جس پر ولی عہد محمد بن سلمان کے مخالف ہونے کا شبہ ہو۔ ان محلاتی سازشوں اور گرفتاریوں کے بارے میں سعودی حکومت کی جانب سے اب تک سرکاری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ سعودی عرب میں بادشاہ تو شاہ سلمان ہیں لیکن عملی طور پر باگ ڈور ان کے بیٹے اور ولی عہد محمد بن سلمان کے ہاتھوں میں ہے۔

مڈل ايسٹ مانيٹر کی جانب سے جاری اطلاعات کے مطابق سعودی شاہی خاندان کے گرفتار افراد امريکا سميت غير ملکی قوتوں سے رابطے کر رہے تھے، جب کہ حکومت کا تخت الٹ کر قبضہ کرنا چاہتے تھے۔ وال اسٹريٹ جنرل نے رپورٹ میں کہا ہے کہ اس وقت وزارت داخلہ اور فوج کے درجنوں حکام زير حراست ہيں۔ دوسری جانب ولی عہد محمد بن سلمان نے گرفتار شہزادوں احمد بن سلمان، محمد بن نائف اور ديگر پر الزام لگايا ہے کہ امريکا سميت کئی بيرونی قوتوں سے رابطے کررہے تھے۔ سعودی بادشاہ شاہ سلمان نے حاليہ گرفتاريوں کے لئے وارنٹ پر باقاعدہ دستخط کئے۔ الجزيرہ نے رپورٹ کيا ہے کہ سابق سربراہ آرمی انٹيلجنس نائف بن احمد بھی گرفتار کئے گئے ہيں۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق يہ گرفتارياں شاہی خاندان کے تمام افراد کے لئے پيغام ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف نہ جائيں اور رياض حکومت کے پيچھے چليں۔

2015ء میں شاہ عبداللہ کے مرنے کے بعد ولی عہد شاہ سلمان بادشاہ بن گئے تھے جبکہ ان کے بھتیجے محمد بن نائف کو ولی عہد اور بیٹے محمد بن سلمان کو نائب ولی عہد بنایا گیا تھا لیکن پھر 2017ء میں شاہ سلمان نے ولی عہد محمد بن نائف کو برطرف کرکے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو ولی عہد بنادیا تھا۔ 2017ء میں بھی شہزادہ محمد بن سلمان کے احکامات پر سعودی شاہی خاندان کے درجنوں شہزادوں، وزراء اور کاروباری شخصیات کو بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کرکے ہوٹل میں نظر بند کردیا گیا تھا اور شہزادہ محمد بن سلمان کی بیعت کرنے کے بعد رہائی نصیب ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اب تک کئی بار شاہی خاندان میں بغاوت کی اطلاعات سامنے آچکی ہیں جن میں سے ایک بار محمد بن سلمان پر قاتلانہ حملے کی خبر بھی سامنے آئی۔
خبر کا کوڈ : 849299
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش