0
Tuesday 10 Mar 2020 22:35

جعفریہ الائنس کے تحت جشن مولود کعبہ، صوبائی وزراء اور میئر کراچی سمیت سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی شرکت

جعفریہ الائنس کے تحت جشن مولود کعبہ، صوبائی وزراء اور میئر کراچی سمیت سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان ڈسٹرکٹ ایسٹ کی جانب سے نشتر پارک میں جشن مولود کعبہ امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب (ع) کے یوم ولادت کا مرکزی جشن منایا گیا، نشتر پارک کے اطراف چراغاں کیا گیا، منقبت خوانوں نے شان امام علی (ع) میں قصائد پڑھے، جن میں ارتضیٰ جونپوری، ابرار حسن، میر تکلم حسین و دیگر شامل تھے۔ جشن مولود کعبہ (ع) میں بڑی تعداد میں شرکاء نے شرکت کی۔ جشن مولود کعبہ (ع) کی تقریب میں صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ، فردوس شمیم نقوی، وقار مہدی، قاضی احمد نورانی، مئیر کراچی وسیم اختر، علامہ رضی جعفر نقوی، تنویر الحق تھانوی، اصغر درس، علامہ حسین مسعودی، علامہ باقر زیدی، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نثار قلندری، ڈاکٹر جواد و دیگر نے شرکت کی۔ جشن مولود کعبہ (ع) سے خطاب کرتے ہوئے علامہ رضی جعفر نقوی کا کہنا تھا کہ امام علی (ع) کعبہ میں پیدا ہونے والے پہلے اور آخری معصوم ہیں، فقط پیدائش کا واقعہ ہی منفرد نہیں بلکہ اس سے زیادہ منفرد اور حیرت انگیز حضرت ابوطالب کی اہلیہ فاطمہ بنت اسد کے لئے کعبہ کی دیوار کا پھٹ جانا ہے، اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی نصرت کرنے والی اس عظیم ہستی کی عظمت کا احساس دلانے کے لئے خصوصی اہتمام فرمایا، ورنہ بی بی گھر سے کعبہ کی چابی بھی لاسکتی تھیں کیونکہ حضرت ابوطالب کعبہ کے کلید بردار تھے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ بنت اسد نے کعبہ کے نزدیک آکر دین ابراہیمی پر قائم رہنے کی گواہی دیتے ہوئے اپنے بطن کے فرزند کا واسطہ دیا تو کعبہ کی دیوار شق ہوئی، امام علی (ع) نے دنیا میں آتے ہی سورہ مومنون کی چند آیات کی تلاوت کی، پہلی نظر رسول اللہ (ص) کے چہرہء اقدس پر ڈالی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ یہ اعزازات و امتیازات امام علی (ع) کے سوا کسی کو حاصل نہیں، امام علی (ع) کو مثل کعبہ قرار دینے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں ایک یہ ہے کہ جس طرح دین کے اہم ترین رکن نماز کے لئے رو بقبلہ ہونا واجب ہے، اسی طرح امام علی (ع) کی ولایت اور محبت واجب ہے، جیسے کعبہ سے رخ موڑ کر پڑھی جانے والی نماز باطل ہے اسی طرح امام علی (ع) اور انکے راستے سے روگردانی بھی حق سے رو گردانی ہے، اسی بنا پر امام علی (ع)، رسول اللہ (ص) کے علاوہ کسی کی اقتداء نہیں کرسکتے، ورنہ پڑھانے والے کی نماز زیر سوال ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 849572
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش