0
Thursday 12 Mar 2020 20:54

تفتان قرنطینہ میں مدت پوری کرنے والے زائرین کو روکنا درست نہیں، علامہ ناظر عباس تقوی

تفتان قرنطینہ میں مدت پوری کرنے والے زائرین کو روکنا درست نہیں، علامہ ناظر عباس تقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کا کہنا ہے کہ تفتان قرنطینہ میں مدت پوری کرنے والے زائرین کو روکنا درست نہیں، قرنطینہ میں مانیٹرنگ کے لئے مسافروں کو جہاں بھی رکھیں یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ 14 یوم کی مدت تفتان بارڈر پر پہنچنے کے دن سے شمار کی جائے اور قرنطینہ میں بین الاقوامی طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ناقص انتظامات کے باعث صحت مند زائرین مسافروں کے بیمار پڑنے کے خدشات بڑھ رہے ہیں، زائرین کے مسائل کے قابل قبول اور مناسب حل کے لئے روایتی انداز سے ہٹ کر سنجیدہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے، تفتان بارڈر سمیت ایئرپورٹس پر بھی انتظامات کو مزید وائرس پروف بنایا جائے، عوام کو وائرس کے خطرات سے مسلسل آگاہ کیا جاتا رہے اور بتایا جائے کہ لوگ اس موذی مرض سے اپنے آپ کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں تاکہ وطن عزیز کرونا وائرس کے پھیلاوں اور نقصان سے محفوظ رہ سکیں اور عوام کو بھی چاہیئے کہ وہ ان احتیاط پر پاپندی سے عمل کریں ہم نے ہر سطح پر تعاون کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔

علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی وباء کی روک تھام کے لئے جو بھی اقدامات کئے جائیں اُس میں ہم سب مل کر اپنا اپنا کردار ادا کریں، ہم وزیراعلیٰ سندھ، وزیر صحت اور متعلقہ اداروں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جو زائرین تفتان سے سندھ کے لئے روانہ ہورہے ہیں وہ اپنی مدت پوری کرچکے ہیں لہذا ان کو سکھر میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں، ہم حکومت کے مختلف وزراء سے رابطے میں ہیں اور ہم نے اپنی پالیسی اُن پر واضح کردی ہے، ہمیں پوری امید ہے کہ جس طرح ہم حکومت کے ساتھ تعاون کو یقینی بنارہے ہیں بلکل اس ہی طرح وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بھی ہم سے تعاون کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 849965
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش