0
Friday 13 Mar 2020 22:45

دفعہ 370 کے خاتمے کو لیکر کشمیر میں قتل عام کا منصوبہ تیار تھا، التجا مفتی

دفعہ 370 کے خاتمے کو لیکر کشمیر میں قتل عام کا منصوبہ تیار تھا، التجا مفتی
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے 370 ہٹانے کے منصوبے پر کھلے عام جھوٹ بولا تھا اور انہوں نے کشمیر میں ممکنہ قتل عام سے نمٹنے کے لئے منصوبہ بھی تیار رکھا تھا۔ جموں و کشمیر کے سابق اور آخری گورنر ستیہ پال ملک کی ایک تقریر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ 4 اگست 2019ء کی شام کو چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم نے مجھ سے کہا کہ اگر دفعہ 370 ہٹائی گئی تو ایک ہزار لوگ مارنے پڑیں گے۔ یہ تقریر جو انہوں نے رواں برس یکم مارچ کو نئی دہلی کے وگیان بھون میں کی، میں وہ کہنا چاہتے ہیں کہ کس طرح انہوں نے کشمیریوں کو یہ سمجھانے میں کامیابی حاصل کی کہ 250 لڑکے (جنگجو) انڈین آرمی کا مقابلہ نہیں کرسکتے ہیں۔ ستیہ پال ملک جو اس وقت گوا کے گورنر ہیں، کی تقریر سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی جارہی ہے۔ کشمیر سے تعلق رکھنے والے اکثر سوشل میڈیا صارفین نے ملک کی اس تقریر پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔
 
محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے اپنی والدہ کے ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ نہ صرف گورنر نے 370 ہٹانے کے مذموم منصوبے پر کھلے عام جھوٹ بولا تھا بلکہ کشمیر میں ممکنہ قتل عام سے نمٹنے کے لئے منصوبے بھی تیار رکھے تھے، تاریخ گواہ ہے کہ جموں و کشمیر کو لوگوں کو دھوکہ کس طرح دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق گورنر اپنی تقریر کے دوران یہ کہتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں کہ جب دفعہ 370 ہٹانے کی بات آئی تو میں نے شام کے وقت اپنے چیف سیکرٹری کو بتایا کہ کل دفعہ 370 کو ہٹایا جانا ہے تو اس کا کہنا تھا کہ صاحب ایک ہزار لوگ مارنے پڑیں گے۔ میں نے کہا کیوں؟ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے الیکشن کے دن دس لوگ مرے، یہاں برہان وانی کے مرنے پر 120 لوگ مرے۔ لوگ راج بھون پر دھاوا بولیں گے۔ میں اپنا سامان لیکر یہیں آجاؤں گا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، میں نے پانچ ماہ تک یہی کیا کہ ان لوگوں کے جذبات کو سمجھتے ہوئے ان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ 250 لڑکے لیکر تم دنیا کی نمبر دو فوج سے لڑ کر کچھ حاصل نہیں کرو گے، جو ملنا ہے بات چیت سے ملنا ہے۔ تین تین بار کے وزیراعلی جیل چلے گئے کوئی انہیں چھڑانے کے لئے نعرہ لگانے کے لئے بھی نہیں آیا۔
خبر کا کوڈ : 850155
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش