0
Saturday 14 Mar 2020 00:16

سول سیکرٹریٹ کا لولی پاپ قبول نہیں، علیحدہ صوبہ ملتان قائم کیا جائے، راو عبدالقیوم شاہین

سول سیکرٹریٹ کا لولی پاپ قبول نہیں، علیحدہ صوبہ ملتان قائم کیا جائے، راو عبدالقیوم شاہین
اسلام ٹائمز۔ تحریک صوبہ ملتان کے مرکزی چیئرمین راو عبدالقیوم شاہین نے مرکزی چیف آرگنائزر چوہدری شہزاد فیصل ارائیں، مرکزی سیکرٹری جنرل رکن الدین ملتانی، سردار شاہ محمد خان ناصر، راو عارف رضوی، پیر کریم بخش مڑل، حاجی اللہ دتہ جٹ، خواجہ شفیق اللہ بدری، علامہ ابوبکر عثمان الازہری، روبینہ انصاری، اشفاق ندیم ایڈووکیٹ، رانا مختار نون ایڈووکیٹ، راو صغیراحمد (مظفرگڑھ)، حافظ ظفر قریشی، علامہ عبدالحنان حیدری، آصف رشید غوری، ملک عمران یوسف، ثنااللہ راو، عبدالرزاق بھٹی، غلام حسین انصاری، تنظیم انصاری، مستنصرتاج، رانامدثر، رانا مطاہر، راو عبداللہ اور دیگر مرکزی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز حکومت کی جانب سے بہاولپور میں سول سیکرٹریٹ کے قیام کے اعلان سے پورے خطے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، یوں لگتا ہے جیسے حکمران اس خطے کے عوام کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں، یہ خطہ باہمی محبت، رواداری اور امن کا گہوارہ ہے مگر حکومتی اعلان کے بعد صورتحال یہ ہے کہ تین اضلاع ایک طرف اور 8 اضلاع دوسری طرف نظر آتے ہیں، ہم حکومت کے اس غیردانشمندانہ، غیر قانونی اور غیر جمہوری فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

حکومت کا دعوی ہے کہ وہ اس خطے میں سول سیکرٹریٹ عوام کی سہولت کیلئے بنانا چاہتی ہے جوکہ ایک خوش آئند بات ہے مگر جس طرح اس اہم فیصلے کا اعلان ہوا ہے وہ ناقابل قبول ہے، ہم یہ بات محض اس لئے نہیں کرتے کہ ہمارا تعلق ملتان سے ہے، یہ شہر اپنے اندر ہزاروں سال کی تاریخی و سیاسی اہمیت رکھتا ہے بلکہ اس کے پیچھے ٹھوس دلائل ہیں، جن میں سب سے اہم یہ ہے کہ جغرافیائی لحاظ سے ملتان اس خطے کا مرکز ہے، خطے کے تمام شہروں سے آنے والے شہریوں کیلئے ملتان تک رسائی بہت آسان ہے، دوسری اہم بات یہ کہ ملتان کا انفراسٹرکچر اس شہر کو اس قابل بناتا ہے کہ یہاں صوبائی دارالحکومت یا سول سیکرٹریٹ قائم ہوسکے۔ انٹرنیشنل ائیرپورٹ، بین الاقوامی معیار کے ہوٹلز، تعلیمی ادارے، انٹرنیشنل سپورٹس گراونڈز، انڈسٹریل زون، ملٹی نیشنل کمپنیز کے دفاتر اور موٹروے کے ذریعے ملک بھر کے شہروں سے منسلک ہونا اس شہر کی وہ خصوصیات ہیں جو خطے کے کسی اور شہر کو حاصل نہیں ہیں۔ اگر ملتان کے علاوہ کسی دوسرے شہر میں سول سیکرٹریٹ قائم کیا گیا تو عوام کو سہولت کی بجائے مزید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

تحریک صوبہ ملتان سمجھتی ہے کہ حکومت نے متنازعہ سیکرٹریٹ کا سوشہ چھوڑ کر علیحدہ صوبہ کے مطالبہ سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کی ہے، تاکہ لوگ اس لایعنی بحث میں الجھ کر صوبے کے قیام کے مطالبے کو بھلا دیں، مگر ہم باور کرانا چاہتے ہیں کہ اس خطے کے تمام مسائل کا حل صرف اور صرف علیحدہ صوبے کے قیام میں ہے، ہم انتظامی بنیادوں پر صوبہ ملتان کا قیام چاہتے ہیں، ہم کسی سول سیکرٹریٹ کے لولی پاپ کو تسلیم 
نہیں کرتے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس ظالمانہ فیصلے کو فوری واپس لے بصورت دیگر اس خطے کے ہر شہر اور ہر گلی میں احتجاج ہوگا اورحکمران اس احتجاج کو برداشت نہیں کرسکیں گے۔
خبر کا کوڈ : 850174
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش